ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائی جائیں گی پوری دنیا کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں، ترکی ان پانچ ممالک میں شامل ہیں جن کے شہریوں کو پاکستان میں ویزہ فری انٹری دی جائے گی: فواد چوہدری
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائی جائیں گی ,پوری دنیا کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں،پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان کے بیانیے کو دنیا میں پزیرائی ملی، وزیراعظم جمعرات کے روز نئی ویزا پالیسی کا افتتاح کریں گے، ترکی ان پانچ ممالک میں شامل ہیں جن کے شہریوں کو پاکستان میں ویزہ فری انٹری دی جائے گی ،پاکستان اورترکی کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط اورگہرے ہوتے چلے جارہے ہیں ، پاکستان میں انٹرنیشنل میڈیا واپس آنا شروع ہوگیا ہے۔ اسلام آباد میں ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی انا دولو کے پاکستان میں دفتر کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ برصغیر کے مسلمانوں اور ترک عوام کا آپس میں تاریخی رشتہ ہے،دونوں ممالک کے درمیان تعلقات شخصیات یا ذاتی مراسم پر نہیں ہیں، پاکستان اور ترکی کے درمیان گہرے تعلقات ہیں ،ترکی نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا،پلوامہ واقعے پر ترکی نے پاکستان کے موقف کی بھرپور حمائیت کی۔ انہوں نے کہاکہ ترکی پاکستان کے ویزا فری فہرست میں شامل ہے ، نئی سیاحتی پالیسی میں بھی ترکی کوترجیحی فہرست میں شامل کیا گیا ہے ۔وزیراعظم جمعرات کو نئی ویزا پالیسی کا افتتاح کریں گے ۔ چین ، ملائیشیاء ،ترکی ،یوکے سمیت پانچ ملکوں کو ای ویزا پالیسی میں شامل کررہے ہیں۔ بہت جلد 55ممالک کو ویزا فری پالیسی پر کام کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ صحافیوں کیلئے ویزا پالیسی متعارف کرارہے ہیں ، پاکستان نے بین الاقوامی صحافیوں کیلئے ویزا پالیسی کوبہتر کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پلوامہ واقعہ اور پاک بھارت کشیدگی میں پاکستانی اور انٹرنیشنل میڈیانے ذمہ دارانہ کردارادا کیا ۔ نریندر مودی نے الیکشن کی وجہ سے جنگی ماحول پیدا کرنے کی بہت کوشش کی لیکن پاکستانی میڈیانے ذمہ داری کا ثبوت دیا۔ پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان کو پوری دنیا میں پذیرائی ملی جبکہ بھارت تنہاہواہے۔پلوامہ واقعہ کے بعد پاکستان کے بیانیے کو پوری دنیا میں پذیرائی ملی ۔ پاکستان کے تشخص کو عالمی سطح پر زیادہ سے زیادہ اجاگر کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ترک نیوزایجنسی انادولو کے 41ویں بیورو کا افتتاح ہورہا ہے، پاکستان میں عالمی پریس کا انخلاء ہورہاتھا ،بہت سی عالمی پریس دوسرے ملکوں میں چلی گئیں، ہم نے حکومت میں آتے ہی کوشش کی اور اب عالمی پریس واپس پاکستان میں آرہاہے جو بڑی خوش آئند بات ہے ۔ ہم چاہتے ہیں عالمی پریس پاکستان کو اپنا مسکن بنائے تاکہ ہمیں عالمی بیانیے کیلئے کھیںچا تانی نہ پڑے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اے پی پی کوڈیجیٹل سروس آف پاکستان بنا رہے ہیں تاکہ اسے عالمی ایجنسیوں کے برابر لایا جاسکے ۔ اب آئیڈیا کی لڑائیاں ہیں بارود بم کی زیادہ اہمیت نہیں ہے اس لئے ہم نے ایک میڈیا فرینڈلی پالیسی بنائی ۔ پاکستان دنیا کے ساتھ کھڑا ہے دنیا سے الگ ہوکر نہیں چل سکتے، ہم نے ماضی میں بہت غلطیاں کی ہیں اب ان غلطیوں کے تدارک کا وقت ہے۔ قبل ازیں انادو لو نیوزایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر مصطفی اوزکایانے کہا کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے اور اس لئے انادولو نے دنیا میں اپنا 41 واں دفتر پاکستا ن میں قائم کیا ہے جو پورے خطے کے ممالک کو کوریج دے گا اور اس بات کی خوشی ہے کہ خطے میں انادولو نے دفتر قائم کرنے میں پاکستا ن کا انتخاب کیا ہے ۔اس موقع پر پاکستان میں ترکی کے سفیر احسان مصطفی یرداکل نے کہا پاکستان میں ترکی کی نیوز ایجنسی انادولو کا دفتر کے افتتا ح ایک تاریخی لمحہ ہے۔انادولو ایک اہم نیوز ایجنسی ہے جو پاکستان کا اچھا امیج دنیا کے سامنے پیش کرے گی ۔انہوں نے ترکی کو ویزا فری انٹری ممالک میں شامل کرنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے اس سے دونوں ممالک کے درمیان موجو د تعلقات مزید قریب سے قریب تر ہونگے .