کم جونگ کے بھائی کے قتل کے الزام سے خاتون بری
جکارتہ (نیٹ نیوز) شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان کے سوتیلے بھائی کم جونگ نیم کے قتل کے الزام میں گرفتار 2 خواتین میں سے ایک خاتون کو ڈیڑھ سال بعد ملائشیا کی عدالت نے رہا کر دیا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دونوںخواتین شروع سے ہی قتل کے الزام سے انکار کر رہی تھیں‘ ان کے مطابق انہیں شمالی کوریا کے ایجنٹوں نے گمراہ کیا جسے وہ رینلٹی ٹی وی شو کے مذاق کا حصہ سمجھیں تھیں۔ اکتوبر 2017 میں شروئع ہونے والے ٹرائل کا کئی ماہ کے وقفے کے بعد آج ایک مرتبہ پر پھر آغاز ہوا۔جس میں پراسیکیوٹر محمد اسکندر نے درخواست کی کہ آسیہ کے خلاف قتل کی دفعات خارج کر دی جائیں جس پرعدالت نے ان کے خلاف چارج خارج کر دیا۔ سماعت کے دوران عدالت کے سامنے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج بھی پیش کی گئی جس میں ملزمان کو قتل کے بعد تیزی سے واش روم کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ لیکن ان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ شمالی کوریا کے 4 باشندے اس قتل کے ماسٹر مائنڈ تھے جنہوں نے ملائشیا سے فرار ہونے سے ایک روز قبل زہر فراہم کیا تھا۔ گزشتہ برس اگست میں جج نے حکم دیا کہ ملزمان کے خلاف کافی شواہد موجود ہیں‘ جنوبی کوریا نے مذکورہ قتل کے پیچھے شمالی کوریا کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا تھا جسے پیانگ یانگ سے مسترد کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ ملائشیا ایک زمانے میں شمالی کوریا کے چند اتحادیوں میں شامل تھا لیکن اس قتل کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات بری طرح متاثر ہوئے اور دونوں نے اپنے اپنے سفیروں کو واپس بلایا تھا۔ یاد رہے کہ کوالالمپور ائرپورٹ پر کم جونگ نیم کو زہریلا کیمیکل لگانے کا یہ واقعہ 13 فروری 2017 ء کو پیش آیا تھا جب وہ کوالالمپور میں ذاتی کاروبار کے سلسلے میں موجود تھے اور مکاؤ کی پرواز میں سوار ہونے جا رہے تھے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ 2 خواتین کم جونگ نیم کے چہرے پر کچھ لگا رہی ہیں اور اس کے بعد وہ ائرپورٹ اسٹاف سے مدد طلب کرتے دکھائی دیئے تھے تاہم کم جونگ نیم اس حملے کے چند ہی گھنٹوں میں ہلاک ہو گئے تھے۔ بعدازاں 15 فروری کو ملائیشین پولیس نے کوالالمپور ائرپورٹ کے ٹرمینل سے ایک مشتبہ خاتون کو حراست میں لیا تھا‘ جن کے پاس ویتنام کی سفری دستاویزات موجود تھیں جبکہ بعدازاں رائل ملائشییا پولیس کے انسپکٹر جنرل سری خالد بن ابوبکر نے قتل میں ملوث انڈونیشین پاسپورٹ کی حامل ایک اور خاتون کو گرفتار کرنے کا اعلان کیاتھا۔ انڈونیشین پاسپورٹ رکھنے والی 25 سالہ آسیہ نے کہا تھا کہ اسے دھوکے سے اس قتل کا حصہ بنایا گیا تاہم ملائیشین پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں مشتبہ خاتون قتل کے منصوبے سے آگاہ تھیں۔ ماہرین کا بتانا تھا کہ ائرپورٹ پر کم جونگ نیم کے قتل میں ’وی ایکس‘ نامی کیمیکل استعمال کیا گیا تھا جس کی صرف ایک بوند چند منٹ میں انسان کی جان لینے کے لئے کافی ہوتی ہے۔ خیال رہے کہ اس کیمیکل کو اقوام متحدہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار قرار دیا جا چکا۔