لاپتہ افراد‘ کمیشن کی ماہانہ رپورٹ جاری‘ کیسوں کی تعداد 1640 ہو گئی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے چئیرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے فروری 2018 کی رپورٹ جاری کر دی ۔کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کے491کیسوں کی سماعت کرتے ہوئے53کیس نمٹا دئیے' گزشتہ ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر جبری گمشدگی کے116نئے کیس درج ہوئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1640ہوگئی ہے ۔اتوار کوکمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق فروری 2018کے دوران چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال، جسٹس(ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کے491کیسوں کی اسلام آباد ،لاہوراورکراچی میں سماعت کی،کمیشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے ۔ اسلام آباد میں 237کیسوں کی سماعت کی گئی‘ لاہور میں 50اور کراچی میں 204کیسوں کی سماعت ہوئی۔ کمیشن نے تمام کیسوں کی تفصیلی سماعت کرتے ہوئے 53کیس نمٹا دیئے۔ نمٹائے گئے کیسوں میں زیادہ تر افراد کو بازیاب کرایا گیا جبکہ بعض افراد کے کیس نامکمل کوائف اور جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر بند کردیئے گئے۔ جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں بعض بحالی مراکز میں ہیں جبکہ بعض کے خلاف فوجی اور سول عدالتوں میں کیس زیر سماعت ہیں اور وہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والوں اداروں کی حراست میں ہیں ۔ فروری میں کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کے116نئے کیس درج کرائے گئے اس طرح اب کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 1640ہو گئی ہے ،رواں ماہ کے دوران کمیشن کے ارکان اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہے ہیں۔