ملک کو توانائی بحران سے نکالنے کیلئے سروس سٹرکچر دیا جائے : لیسکو انجینئرز ایسوسی ایشن
لاہور(نیوزرپورٹر)پاور سیکٹر سے تعلق رکھنے والے تمام انجنیئرز نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ انجینئرز کو ایک مضبوط سروس سٹرکچر دیا جائے تاکہ ملک کو پاور سیکٹر کے بحران سے نکا لا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار ملکی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے موجودہ اور سابق سربراہان اور پاکستان انجنیئرینگ کونسل کے چئیرمین اور (IEEP) کے صدرنے لیسکو انجنیئرز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام تقریب کے دوران کیا۔ لیسکو انجنیئرز ایسوسی ایشن کے صدر رانا وسیم اقبال، جنرل سیکرٹری رمضان بٹ اور عہدیداران نے لیسکو کے سابق چیف ایگزیکٹو سید واجد علی کاظمی کے لئے الوداعی جبکہ نئے چیف ایگزیکٹو مجاہد پرویز چٹھہ کے لئے عشایئے کا اہتمام کیا جس میںفیسکو کے چیف ایگزیکٹو مجاہد اسلام باللہ، گیپکو کے چیف ایگزیکٹو زاہد سلیم، جنرل منیجر ٹیکنیکل این ٹی ڈی سی اور(IEEP) کے صدررانا عبدالجبار خان، چیئرمین پاکستان انجنیئرینگ کونسل جاوید سلیم قریشی سمیت پاور سیکٹرسے تعلق رکھنے والے انجینئرز نے شرکت کی۔سابق چیف ایگزیکٹو لیسکو سید واجد علی کاظمی نے کہا کہ پاکستان میں انجینئرز محدود وسائل ہونے کے باوجود بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ ملک میں پاور سیکٹرکے بحران کی وجہ انجنیئرز کی آپریشنل کارکردگی نہیں بلکہ پالیسی سازوں کی جانب سے بنائی جانے والی ڈیفیکٹو پالیسیز ہیں ۔جب انجینئرز کو اونرشپ دی جائے گی تو وہ مزید بہتر پرفارم کرکے دکھائیں گے۔ سید واجد علی کاظمی نے مجاہد پرویز چٹھہ کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ لیسکو میں بہتری لے کر آئیں گے۔ مجاہد پرویز چٹھہ نے کہا کہ غیر متعلقہ اور ڈیفیکٹو پالیسیوں کے ساتھ ساتھ ایڈہاک ازم بھی ملک میں پاور سیکٹر کے بحران کی ایک بنیادی وجہ ہے۔اور جب تک ایڈہاک ازم کی تلوار خصوصا ینگ انجنیئرز پر لٹکتی رہے گی وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکیں گے۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو لیسکو نے اعلان کیا کہ وہ جلدکنٹریکٹ پر کام کرنے والے تمام انجنیئرز کی ریگولرئزیشن کے لئے منسٹری آف پاور اور پیپکو انتظامیہ کو خط لکھیں گے ۔