لاہور واقعہ‘ مذمتی بیانات کو رویوں میں شامل کرنا ہو گا‘ مریم اورنگزیب
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ میاں محمد نواز شریف پر جوتا پھینکنے کا واقعہ افسوسناک ہے۔ ہزاروں کے مجمع میں ایک شخص کو اس طرح پلانٹ کیا جانا یہ ایسے نہیں ہو رہا یہ سمجھ آ رہی ہے کہ بات کیا ہو رہی ہے۔ لاہور واقعہ کے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کے رویئے پاکستان کے معاشرے کے لیے مشکل ہو جائیں گے اہل سیاست کو یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ ہم پر ذمہ داری آتی ہے جب ہم گرا دو، مار دو،گلے سے پکڑ لو،گھیسٹ دو، ان کو پکڑ لو ان کی گردنوں سے پکڑ لو اس قسم کے الفاظ اور گفتار میں جب پھنس جائیں گے اور اس قسم کی باتیں کریں گے تو یہ اسی کا رد عمل ہے اس طرح کی چیز ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی اچھی بات ہے عمران خان نے بھی مذمتی بیان دیا ۔لیکن اس مذمتی بیان سے ایک قدم آگے جانا ہوگا اور ان مذمتی بیانات کو اپنے رویوں میں شامل کرنا پڑے گا۔ جب ایک لیڈر بات کر رہا ہوتا ہے تو وہ لاکھوں لوگوں کے رویہ کو تبدیل بھی کررہا ہوتا ہے اور بنا بھی رہا ہوتا ہے اور اس کی نشوونما بھی کررہا ہوتا ہے۔ ایک ایک لفظ ذمہ داری سے زبان سے نکلنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ اختلاف رائے کو نفرتوں میں بدلنا گناہ ہوتا ہے اور معاشرے کے لیے بد قسمتی ہوتی ہے جس کا نتیجہ آج ہم نے دیکھ لیا۔ یہ معاشرے کا مسئلہ ہے ان کا کہنا تھا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اس مسئلہ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگ ان پلیٹ فارمز کو استعمال کرتے ہیں۔جن سے ہم رویوں کی تبدیلی کی بات کرتے ہیں ہم سب کو اجتماعی طور پر اس سوچ کو اپنے اندر لانا ہوگا مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج کے دن سے ان سب لوگوں کو سبق سیکھنا چاہیے جن کی لوگ آواز سنتے ہیں اور اپنی گفتار کے اندر شائستگی لانی چاہیے تحمل اور صبر لانی چاہیے۔