سا بق وزیر اعظم کی تضحیک غیر اخلا قی فعل ہے ، یعقوب نا صر
اسلام آباد/کوئٹہ (نما ئندہ نوائے وقت ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف پر لاہور میں جوتا پھینکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ تمام سیاسی قیادت کو سیاست میں ایسے غیر اخلاقی ونامناسب واقعات کی حوصلہ شکنی کیلئے اپنے سیاسی کارکنوں کو تربیت دینی چاہیے جمہوریت برداشت اور اختلاف رائے رکھنے کا سبق سیکھاتی ہیں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی تضحیک غیر جمہوری وغیر اخلاقی فعل ہے جس کا کوئی ذی شعور انسان حمایت نہیں کرسکتا ۔اتوار کوپاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر، سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر کے ترجمان کے جاری کردہ بیان میں کہاگیا کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف پر جوتا پھینکنے اور وفاقی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف پر سیاہی پھینکنے سے دنیا بھر میں پاکستان کی جک ہنسائی ہوئی ہےزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ میاں محمد نواز شریف پر جوتا پھینکنے کا واقعہ افسوسناک ہے ہزاروں اور لاکھوں لوگوں کے مجمع میں ایک شخص کو اس طرح پلانٹ کیا جانا یہ ایسے نہیں ہو رہا یہ سمجھ آ رہی ہے کہ بات کیا ہو رہی ہے تمام طبقات کو ان رویوں پر سوچنے کی ضرورت کی ہمارے عزم میں کوئی فرق نہیں پڑے گا اختلاف رائے کو نفرتوں میں بدلنا گناہ ہوتا ہے۔ان خیالات کا اظہار مریم اورنگزیب ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے رویے پاکستان کے معاشرے کے لیے مشکل ہو جائیں گے اہل سیاست کو یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ ہم پر ذمہ داری آتی ہے جب ہم گرا دو،مار دو ،گلے سے پکڑ لو،گھیسٹ دو، ان کو پکڑ لو ان کی گردنوں سے پکڑ لو اس قسم کے الفاظ اور گفتار میں جب پھنس جائیں گے اور اس قسم کی باتیں کریں گے تو یہ اسی کا رد عمل ہے اس طرح کی چیز ہو رہی ہے۔ جو کچھ ہو رہا ہے بطور معاشرہ ہم رویوں کو کس طرف لے کر جا رہے ہیں اس طرح سوچنے کی بہت سخت ضرورت ہے۔میڈیا کو سوچنے کی ضرورت ہے سیاستدانوں کو بھی مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج کے دن سے ان سب لوگوں کو سبق سیکھنا چاہیے جن کی لوگ آواز سنتے ہیں اور اپنی گفتار کے اندر شائستگی لانی چاہیے تحمل اور صبر لانی چاہیے۔کو ئٹہ سے نما ئندہ نوائے وقت کے مطا بق وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیر خارجہ خواجہ آصف کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی مذمت کی ہے ،اپنے جاری کردہ بیان میں وزیراعلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ اس نوعیت کے وقعات ملکی سیاست کو انتشار کی جانب لے جائیں گے وزیرداخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف پر جوتا پھنکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات غیر سیاسی ہیں یہاں جاری کردہ بیان میں صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سیاسی و مذہبی رہنماﺅں کو عوام میں عدم برداشت کے رویوں کا خاتمہ کرنا ہوگا چیف آف جھالاوان سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے جامعہ نعیمیہ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی مذمت کر تے ہوئے کہا ہے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف جیسی سیاسی شخصیات پر اس طرح حملے کسی بھی مہذب معاشرے کو زیب نہیں دیتی ،سابق وزیراعلی کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں نواب ثناءاللہ زہری نے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات سے ملکی سیاست پر خطرناک اثرات مرتب ہونگے جوتا پھینکنے میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزا دی جائےدریں اثنا ئملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور رہنماﺅں نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر جوتا اچھالے جانے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے نوازشریف پر جوتا پھینکنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ قابلِ افسوس ہے اس طرح کی بداخلاقی کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں، ہماری تہذیب اس طرح کی حرکتوں کی اجازت نہیں دیتی۔سربراہ اے این پی اسفندیار ولی نے بھی نوازشریف پرجوتا پھینکنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے رویئے معاشرے میں پھیلتے عدم برداشت کی عکاس ہیں، اگر یہ نازیبا سلسلہ جاری رہا تو پھر کوئی بھی قیادت محفوظ نہیں رہے گی۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے نواز شریف پر جوتا پھینکے جانے کے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ جوتا پھینکوایا گیا یا کسی نے خود پھینکا قابل مذمت ہے، سیاسی جماعتوں کو صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ نواز شریف پر جوتا پھینک کر گری ہوئی حرکت کی گئی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی نوازشریف پر جوتا پھینکنے کی حرکت کو قابلِ مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نظریاتی اختلافات اپنی جگہ لیکن اس طرح کی حرکت کی کسی طور حمایت نہیں کرسکتا، سابق وزیراعظم پر جوتا پھینکنے کی حرکت گری ہوئی اخلاقیات کی عکاس ہے۔وزیراعظم کے مشیر امیر مقام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ملک بھر کے رہنماﺅں کے لئے لمحہ فکریہ ہے، نواز شریف کی مقبولیت سے خائف لوگ اوچھی حرکتوں پر اتر آئے ہیں، ایسی روایات قائم نہ کی جائیں کہ سیاست دان گھروں سے باہر نہ نکل سکیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیرسردار سکندر حیات خان کا کہنا ہے کہ جوتا پھینکنا افسوسناک ہے، ایسے فعل سے پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے۔سید مراد علی شاہ نے نواز شریف پر جوتا پھینکے جانے کی مذمت کی اور کہا کہ کسی کے اوپر بھی جوتا پھینکنا غلط اور غیر اخلاقی ہے۔یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پر اس وقت جوتا اچھالا گیا جب وہ جامعہ نعیمیہ کے زیراہتمام تقریب سے خطاب کے لئے ڈائس پر آئے تھے۔ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ پیش آئے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ رجحان ملک اور قوم کے لئے تباہ کن ہے، اس واقعے کی سیاسی جماعتوں کی طرف سے مذمت خوش آئند ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد گروپ کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ سیاسی قائدین کی تضحیک غیر جمہوری اور غیر اخلاقی عمل ہے۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ ان کی جماعت نوازشریف پر جوتا پھینکنے کی مذمت کرتی ہے، کسی پر جوتا پھینکنا جمہوری روایات کے منافی عمل ہے۔قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو کا کہنا ہے کہ نواز شریف پرجوتا پھینکنے اور خواجہ آصف پر سیاہی پھینکنے کی مذمت کرتے ہیں، اگر ملک کو اس راستے پر چلایا گیا تو کوئی محفوظ نہیں رہے گا۔
سیا سی رہنماﺅں کا رد عمل