کشمیر‘ نگورنو کارا باخ کے مسائل جلد حل کئے جائیں: پاکستان‘ آذربائیجان
باکو (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) صدر ممنون حسین اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے درمیان بات چیت اور مختلف معاہدوں پر دستخط کے بعد دونوں ممالک نے مشرکہ اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ جس پر دونوں صدور نے دستخط کئے ہیں۔ مشترکہ اعلامیہ میں صدر ممنون حسین کے دورہ آذربائیجان کو تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹجک پارٹنر شپ کو ایک نئی جہت ملی ہے۔ دونوں ملک باہمی اعتماد اور برابری کی بنیاد پر اپنی دوستی کو مزید فروغ دیں گے، معیشت ، توانائی، سکیورٹی، تجارت، سرمایہ کاری، سیاحت، ٹرانسپورٹ، سائنس و ٹیکنالوجی، ماحولیات، اطلاعات، نوجوانوں کے امور اور کھیل کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دیں گے۔ دونوں ملک انسانی حقوق کے شعبے میں بھی تعاون کریں گے، دونوں ملکوں کی سول سوسائٹی کے درمیان رابطوں کو یقینی بنایا جائے گا۔ اعلامیہ میں کشمیر اور نکونوکاراباخ کے مسائل کے جلد حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان مسائل کے حل سے دونوں خطوں میں امن و استحکام یقینی ہوجائے گا۔ اعلامیہ میں دونوں ملکوں نے عالمی دہشتگردی، پُرتشدد انتہاپسندی، علیحدگی پسندی، منظم جرائم، ممنوعہ اشیاء خاص طور پر منشیات، اسلحہ اور انسانی سمگلنگ کی نقل و حرکت اور سمگلنگ روکنے میں تعاون کا اعادہ کیا۔ دونوں ملکوں نے ثقافتی و تاریخی ورثے کے خلاف جرائم، منی لانڈرنگ کی مذمت کرتے ہوئے ان معاملات پر عالمی قوانین کے مطابق تعاون پر زور دیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اورآذربائیجان نے تیل و گیس کے شعبے میں تعاون کا فیصلہ کیا ہے اور دونوں ملک باہمی مفاد میں ان شعبوں میں اپنے تعاون کو مزید وسعت دیں گے اور اس سلسلے میں دونوں ملکوں کی کمپنیوں کے درمیان تعاون کے امکانات تلاش کئے جائیں گے۔ اعلامیہ میں دونوں ملکوں کے پارلیمینٹیرینز کے دوروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو فروغ ملے گا۔ انہیں عوامی سطح تک گہرائی حاصل ہوجائے گی۔ دونوںملکوں نے ثقافت اور تعلیم کے شعبوں میں مزید تعاون ظاہر کیا۔ اعلامیہ پر صدر پاکستان ممنون حسین اور صدر آذربائیجان الہام علیوف نے دستخط کئے ہیں۔ اس سے قبل صدر ممنون حسین نے آذربائیجان میں اپنے ہم منصب الہام علیوف سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ تعلقات کو اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کے خواہاں ہیں، ان شعبوں میں تعاون مزید بڑھانا ہو گا۔ دونوں ممالک نے فضائی رابطے قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ صدر نے کہا کہ فضائی رابطے کا قیام تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے ضروری ہے۔ صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔اور کہا اعلیٰ سطح پر تبادلوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پہلی یورپیئن گیمز 2015ء کی میزبانی ملنے پر آذربائیجان کے صدر کو مبارکباد دی۔ صدر نے کہا ہم نوگورنو کاراباخ کے مسئلے پر آذربائیجان کی مکمل حمایت جاری رکھے گے۔ قبل ازیں زاگلبا پیلس پہنچنے پر صدر ممنون حسین کا آذربائیجان کے صدر نے پرتپاک استقبال کیا۔ صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ دونوں صدور مشترکہ پریس بریفنگ اور پاکستان آذربائیجان بزنس فورم کا افتتاح کریں گے۔