عراق میں القاعدہ کا قافلے پر حملہ ‘48 شامی فوجی ہلاک‘ شام میں قتل عام اور آبادیوں کی تباہی کے شواہد ملے ہیں: اقوام متحدہ
دمشق(اے پی اے+بی بی سی+اے ایف پی) القاعدہ نے عراق میں شامی فوجی قافلے پر حملے میں 48 فوجی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے، شامی فوجیوں کا گروپ طبی امداد کیلئے عراق آیا تھا، واپسی پر نشانہ بنایا گیا۔ القاعدہ نے عراق میں ایک حملے کے دوران 48 شامی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق القاعدہ عراق ونگ کی جانب سے جہادی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں باغیوں کے حملوں میں زخمی ہو کر عراق پہنچنے والے فوجیوں پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ ایک قافلے کی صورت میں واپس شام جا رہے تھے۔ رپورٹ کے مطابق یہ تمام فوجی گزشتہ ہفتے طبی امداد کیلئے عراق آئے تھے اور صوبہ آبنار میں ان کو عراقی حکومت کی جانب سے علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔ عراقی وزارت دفاع نے القاعدہ حملے میں 48 شامی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے شام میں قتل عام کے شواہد اور آبادیوں کی تباہی کے شواہدملے ہیں۔ تازہ رپورٹ کے میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنے والے کارکنوں نے حکومت اور باغی فورسز دونوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ انسانی جانوں کا کوئی لحاظ نہیں کر رہے۔ شامی شہر حمص میں لڑاکا طیاروں نے بمباری کی ہے۔ راکٹ حملے میں 3 افراد مارے گئے۔ باغیوں نے باباعمرو کالونی پر کنٹرول کا دعوی کیا ہے۔