گجرات: احمد مختار آزاد حیثیت سے لڑیں گے، مسلم لیگ ن مقابلے میں امیدوار نہیں لائے گی
گجرات (طفےل مےر سے) گجرات کے حلقہ اےن اے 105 مےں مسلم لےگ (ن) کےلئے امےدوار کی نامزدگی کرنا انتہائی مشکل ترےن مرحلہ ہو چکا تھا جس کےلئے کئی روز سے مشاورت کی جا رہی تھی مگر کوئی فےصلہ نہےں ہو رہا تھا، مضبوط امےدواروں کی فہرست مےں اورنگ زےب بٹ کا نام سرفہرست تھا جن کے سپورٹر مےاں شہباز شرےف اور ان کے بیٹے سلےمان شہباز تھے، حمزہ شہباز شرےف مسلم لےگ (ن) چھوڑ کر پاکستان تحرےک انصاف جائن کرنےوالے چودھری مبشر حسےن کو دوبارہ پارٹی مےں لا کر امےدوار بنانے کی کوشش کر رہے تھے، اس عمل مےں چودھری عابد رضا، چودھری رضا متہ بھی پےش پےش تھے تاہم مےاں محمد نوازشرےف اس ساری صورتحال سے مطمئن نہیں تھے، وہ اےسے امےدوار کو نامزد کرنا چاہتے تھے جو چودھری پروےز الٰہی کو شکست دے سکے، اس حوالے سے چودھری احمد سعےد نے بھی ان سے وعدہ کر رکھا تھا مگر فائدے اُٹھانے کے بعد عےن وقت پر وہ انکاری ہو گئے، معتبر ذرائع کے مطابق گذشتہ روز چودھری احمد سعےد اور مےاں نوازشرےف مےں ہونےوالی ملاقات مےں طے پاےا کہ چودھری احمد مختار آزاد حےثےت سے الےکشن لڑےنگے، ان کے مقابلے مےں مسلم لیگ (ن) کے کسی امےدوار کو کھڑا نہےں کےا جائےگا، ماضی مےں بھی جعلی ڈگری پر نااہل ہونےوالے مسلم لیگ (ن) کے حاجی ناصر محمود کی پی پی 111 کی نشست پر ضمنی الےکشن مےں مےاں نوازشرےف نے چودھری احمد سعےد اور چودھری احمد مختار سے مدد مانگی تھی جس میں وعدہ بھی کےا گےا تھا کہ پےپلز پارٹی کا سےٹ پر آدمی کھڑا نہےں کےا جائےگا۔ پےپلز پارٹی کے سپورٹ کرنے کی وجہ سے حاجی عمران ظفر تھوڑے سے مارجن سے جےت گئے، چودھری احمد مختار کے حالےہ بےانوں سے تصدےق ہو رہی ہے کہ وہ آزاد حےثےت سے الےکشن لڑےنگے اور مسلم لیگ (ن) انہیں سپورٹ کرےگی کےونکہ چودھری احمد سعےد، چودھری احمد مختار اور مےاں برادران کا اےک ہی مقصد ہے کہ چودھری برادران کو ان کے حلقے سے شکست دی جائے۔ اس حوالے سے احمد مختار نے کچھ عرصہ قبل اےک بےان بھی دےا تھا کہ مسلم لیگ (ن) مےرے مقابلے مےں امےدوار کھڑا نہےں کرےگی تاہم انہوں نے گذشتہ روز بھےرہ مےں اعلان کےا کہ وہ آزاد حےثےت سے الےکشن لڑےنگے اور ےہ بات سچ ہے کہ چودھری شجاعت حسےن کو چودھری احمد مختار دو مرتبہ شکست دے چکے ہےں، اس مرتبہ اُن کے مد مقابل ہےوی وےٹ امےدوار احمد مختار ہی ہےں لےکن زمےنی حقائق ےہ ہےں کہ ان کے تمام بڑے ساتھی چھوڑ چکے ہےں، صرف چند افراد ہی ان کے ساتھ ہےں چونکہ پانچ سال مےں انہوں نے گجرات آنا گوارا نہےں کےا، اگر دورہ کر بھی لےا تو لوگوں سے انتہائی سخت لہجے سے پےش آتے رہے، بےنظیر بھٹو کے پہلے دور مےں جب وہ وزےر تجارت بنے تواس وقت لوگوں کے ساتھ ان کا حسن سلوک مثالی تھا، وہ تھانہ کچہری کے رواےتی کلچر کی نفی کرنے کی وجہ شہرت رکھتے تھے تاہم اس مرتبہ ٹھےکوں سے لےکر دےگر معاملات تک ان کی کرپشن کے قصے زبان زدعام ہےں، ان حالات مےں دور تک نظر نہےں آرہا کہ وہ چودھری پروےز الٰہی کو شکست دے سکےں گے۔