امریکہ کا غوطہ خور وہیل کے نگلنے کے بعد اس کے منہ سے زندہ باہر نکلا آیا۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی شہر میساچوسٹس سے تعلق رکھنے والے غوطہ خور مائیکل پیکرڈ نے میڈیا کو بتا یا کہ پرنس ٹان کے ساحلی علاقے میں غوطہ خوری کا لباس پہننے کے بعد جب انھوں نے پانی میں چھلانگ لگائی تو انھیں زبردست جھٹکے کا احساس ہوا اور پھر اندھیرا چھا گیا۔انہوں نے بتایا کہ جب میں نے آس پاس محسوس کیا تو احساس ہوا کہ دانت موجود نہیں ہیں اور پھر میں نے سوچا کہ اوہ خدایا، میں تو وہیل کے منہ میں ہوں اور وہ مجھے نگلنے کی کوشش کر رہی ہے بس یہ میرا آخری وقت ہے اور میں مرنے والا ہوں۔پیکرڈ نے مزید بتایا کہ پھر اچانک وہ سطح پر آئی اور مجھے ہوا میں اچھال دیا اور میں پانی میں آ کر گرا پھر میرے پریشان اور گھبرائے ہوئے ساتھیوں نے مجھے واپس کشتی پر کھینچ لیا۔ واضح رہے کہ وہیل عام طور پر اپنا منہ کھول کر جتنا ہو سکے اتنا کچھ نگل لینے کی کوشش کرتی ہے اسی لیے ماہرین کو شک ہے کہ پیکرڈ کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ حادثاتی تھا کیونکہ آج تک یہ سننے میں نہیں آیا کہ وہیل نے کسی انسان کو نگل لیا ہو۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024