نثار نے اپنے دور میں الطاف حسین کیخلاف برطانیہ کو ثبوت فراہم کئے تھے
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی ) متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کی لندن میں گرفتاری کیلئے سابق وزیرداخلہ اور سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان نے اپنی وزارت کے دوران برطانوی حکومت کو تمام ثبوت اور شواہد فراہم کئے جس کے بعد لندن پولیس نے انہیں3سال بعد ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ، چوہدری نثار علی خان نے 2016 میں پاکستان کی سالمیت کے منافی متنازع تقریر کے بعد برطانیہ کا خصوصی طور پر دورہ کیا تھا اور برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسامے جو اس وقت برطانیہ کی وزیرداخلہ کے طور پر فرائض انجام دے رہی تھیں سے اہم ملاقات کی تھی اور انہیں اور برطانوی حکام کو الطاف حسین کے خلاف اہم شواہد اور ثبوت دیے تھے ۔چوہدری نثار علی خان نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس اور نفرت انگیز تقریر کے کیس میں الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ کے اجراء کی منظوری بھی دی تھی اور متعلقہ حکام کو تمام مواد فراہم کیا ان کے دور میں وزارت داخلہ نے سرگرم کام کیا ۔ ذرائع کے مطابق چوہدری نثار علی خان نے برطانوی حکام کے سامنے مؤقف ا اختیار کیا کہ ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کے باوجود برطانیہ نے الطاف حسین کے خلاف ایکشن نہ لیا تو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوںگے ا س دوران چوہدری نثار علی خان نے اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی کو بھی لندن اس مقصد کیلئے بلوایا تھا اور برطانیہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں میں تمام ثبوت ان کے حوالے کئے گئے تھے