آڈیٹر جنرل آفس نئے بلدیاتی نظام کیلئے آڈٹ پالیسی تیار نہ کر سکا
ملتان (نمائندہ خصوصی) آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا آفس نئے بلدیاتی نظام کے لئے آڈٹ پالیسی تیار نہیں کر سکا ہے آڈٹ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ مالی سال کی طرح موجودہ مالی سال کے آڈٹ کا ہونا ناممکن ہو کر رہ گیا ہے آڈیٹر جنرل آفس نے تمام ڈویژن میں ریجنل ڈائریکٹوریٹس ختم کرکے نیا نظام لانے کا فیصلہ کیا لیکن فنڈز کی کمی آڑے آ گئی اس صورتحال میں ریجنل ڈائریکٹوریٹس آف آڈٹ سے کام لینے کا فیصلہ کیا لیکن اس فیصلہ میں بھی فنڈز کی کمی آڑے آ گئی جس کی وجہ سے مالی سال 2016-17 کا آڈٹ نہ ہو سکا اب رواں مالی سال 30 جون کو ختم ہو جائے آڈٹ کے رولز کے مطابق یکم جولائی سے نئے نظام کا آڈٹ شروع ہونا لازمی ہے لیکن آڈیٹر جنرل آفس کی جانب سے ایک مرتبہ پھر فنڈز کی کمی آڑے آ گئی اس طرح مالی سال 2017-18 کا آڈٹ ایک مرتبہ بھی التوا میں جاتا ہوا نظر آتا ہے معلوم ہوا ہے آڈیٹر جنرل آفس کی جانب سے فنڈز کی فراہمی کو تین سے چار ماہ لگ سکتے ہیں اس لئے نئے اور پرانے ضلعی حکومتی نظام کا آڈٹ یکم جنوری سے شروع ہونے کی توقع ہے۔