اسلام آباد ہائیکورٹ : خالد مقبول متحدہ کے کنوینر برقرار‘ فاروق ستار کا فیصلہ ماننے سے انکار
اسلام آباد + کراچی (وقائع نگار+ آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے فاروق ستارکی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایم کیوایم پاکستان کا حقیقی وارث خالد مقبول صدیقی کو قرار دے دیا۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس عامرفاروق نے ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینر شپ کے حوالے سے ڈاکٹر فاروق ستار کی درخواست پر مختصر فیصلے میں فاروق ستارکی درخواست مسترد کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ الیکشن کمشن نے 26 مارچ کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے آئینی سربراہ سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ فاروق ستارایم کیوایم کے کنوینر نہیں رہے، فاروق ستار نے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ فیصلے کے بعد خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں فاروق ستار کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں ہم سب مل کر کام کریں۔ علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)پاکستان کے سینئررہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ملک میں جنوبی سندھ صوبہ کی تحریک چلانے کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا آج کا فیصلہ قبل از وقت دھاندلی ہے۔ کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے مائنس ون کو پاکستان کے وسیع تر مفاد میں تسلیم کرلیا تھا اور 23 اگست کو ایم کیو ایم کو بچا کر مہاجروں کے اتحاد کا بیڑا اٹھایا، لیکن اس الیکشن میں ایم کیو ایم اور پتنگ کو زمین سے لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور یہ مائنس ون فارمولا نہیں بلکہ مائنس ایم کیو ایم فارمولا ہے تاکہ کوئی بھی ایسی لیڈرشپ قائم نہ رہ سکے جو مہاجروں کو متحد رکھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کو دل سے تسلیم کروں، یہ فیصلہ سراسر ناانصافی پر مبنی ہے اور پتنگ مجھ سے چھین کر کسی اور کو دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کے بعد ساتھیوں کی طرف سے مختلف مشورے سامنے آئے، ایک مشورہ یہ ہے کہ ہمیں فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانا چاہیے، الیکشن 2018 کے بائیکاٹ کا مشورہ بھی دیا جارہا ہے لیکن کوئی بھی فیصلہ سوچ سمجھ کر کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ مائنس ون کے بعد اب جب مائنس ایم کیو ایم کے آثار نظر آرہے ہیں اور جو مہاجروں کے ووٹ بینک کو جوڑ کر رکھ سکتے ہیں انہیں ایک، ایک کرکے فارغ کیا جارہا ہے تو انتخابات کے نتائج کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
فاروق ستار