ہمدرد نونہال اسمبلی
سید علی بخاری
صحت انسانی زندگی کا سب سے اہم عنصر ہے ۔ انسان امیر ہویا غریب، صحت کی حفاظت کے لئے بنیادی چیزیں میسر ہوں۔ بنیادی چیزوں سے مراد بیماریوں سے بچائو کے لیے اقدامات ، بیماریوں کا علاج اور اس دوران مریض کا مکمل خیال رکھنا شامل ہے اچھی غذاکی دستیابی بھی ایک اہم عنصرہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس کرہ ارض پر پائے جانے والے کم ازکم نصف لو گ صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔ 800 ملین لوگوں کے ماہانہ اخراجات کادس فیصد صحت کے مسائل کے حل پر خرچ ہو جاتا ہے جبکہ100ملین لوگ غربت کی آ خری لکیر تک پہنچ جاتے ہیں۔بہت سے ممالک میں پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے۔گذشتہ دنوں عالمی ادارۂ صحت(WHO) کے برائے سال 2018ء کی آگہی مہم کا موضوع زیرِ بحث ـ’’عالمگیر تحفظِ صحت، ہر ایک کے لیے ہر جگہ‘‘ـ کے عنوان سے ہمدرد نونہال اسمبلی کا اجلاس ہمدرد مرکزلاہور میں منعقدہوا۔صدارت ہیڈ آف آفس ڈبلیو ایچ او لاہور ڈاکٹر جمشید احمد نے کی جبکہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے فیزیکل تھیراپسٹ ڈاکٹر عرفان قیصرانی شریک ہوئے، نونہال مقررین میں دُعا منصور،حارث رضا،حمنٰی ملک اوربُرہان منور شامل ہیں جبکہ نظامت کے فرائض نویرا بابر نے نبھائے۔اس بات کو بھی یقینی بنایا جانا چاہئے کہ ادویات معیاری ہوںاور اس پہ نگرانی ہو تب ممکنات میں ہے کہ عوام تک صحت کی سہولیات کی دستیابی کے لیے ترقی یافتہ ہونا بھی ضروری نہیں ہے ۔ عالمگیر طور پر صحت کے تحفظ سے نہ صرف دنیا میں زیادہ بہتر ذہن اور صحتمند جسم ہوں گے بلکہ اس سے لوگوں کو زیادہ روزگار میسرآئیں گے جس سے معیشت بھی بہتر ہوگی اسطرح ہر ملک بہتری کی جانب بڑھے گا اور پوری دنیا صحت و تندرستی کی دولت سے مالا مال ہو سکے گی ۔صدر ہمدرد فائونڈیشن پاکستان محترمہ سعدیہ راشد نے اپنے پیغام میں کہا کہ انسانی زندگی میں صحتِ جسمانی کو سب سے زیادہ اہمیت اسی لیے حاصل ہے کہ دیگر تمام دُنیاوی اَمور کی انجام دہی اسی وقت ممکن ہے جب جسم توانا ہو اور ذہن یکسو ہو ۔اپنی صحت برقرار رکھنا انفرادی طور پر ہم سب پر بھی لازم ہے اور مسائلِ صحت کے حوالے سے ہر قسم کی سہولتوں کی فراہمی حکومتوں کی ذمہ داری بھی ہے ۔دُنیا بھر کی حکومتیں اس جانب بھر پور توجہ دیں اور اپنے شہریوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے اپنے فرائض پورے کریں ۔