لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ اگر مجھے موقع ملا تو 6 ماہ میں بجلی کا بحران حل کرونگا، اگر نہ کرسکا تو استعفی دے کر گھر چلا جاﺅنگا آئندہ کیلئے امیدواروں کا معیار تعلیم، امانت اور دیانت ہوگا، لوٹا پیسہ ملک میں واپس آجائے تو یہ سرکلر ڈیٹ ختم کرکے ایک دن میں بجلی کا بحران حل ہو سکتا ہے۔ علماءکرام و مشائخ عظام لوگوں کی فکری اور دینی تربیت کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں اور ان کی توجہ حقوق العباد کی ادائیگی کی جانب مبذول کرائیں تاکہ ہمارے ارد گرد موجود ضرورت مند افراد کی دستگیری کرکے اسلامی فلاحی معاشرے کا قیام عمل میں لایا جاسکے۔ علماءبرداشت اور پرامن معاشرے کے قیام کیلئے آگے آئیں، معاشرے کے بے وسیلہ اور مفلوک الحال طبقات کی دستگیری اور دادرسی پنجاب حکومت کا اولین ایجنڈا ہے بجٹ میں ضرورت مند لوگوں کی بھلائی کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔ صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پیدا کیا گیا ہے، چین کے سرمایہ کار توانائی، کان کنی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں، پاکستان کا مستقبل زراعت اور لائیو سٹاک میں سرمایہ کاری سے وابستہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مینار پاکستان ٹینٹ آفس میں پیر امین الحسنات شاہ کی قیادت میں علماءکرام کے نمائندہ وفد، ضرورت مند خواتین اور معذور افراد سے گفتگو، چائنہ انوسٹمنٹ کارپوریشن کے صدر ڈاکٹر فین کیونگ ژنگ کی ملاقات کے دوران اظہار خیال اور پیمکو اور پنجاب لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب اور انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلباءکے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ چائنہ انوسٹمنٹ کارپوریشن کے صدر ڈاکٹر فین کیونگ ژنگ کی ملاقات کے دوران توانائی، کان کنی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات پر تبادلہ خیال ہوا۔ شہبازشریف نے کہاکہ پنجاب میں توانائی، کان کنی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ پاکستان کو آج توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے، بجلی کی قلت سے تمام شعبے بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ پنجاب حکومت ہائیڈرو،گنے کے بیگاس، کوئلے، شمسی، بائیوگیس اور دیگر ذرائع سے توانائی کے حصول کے منصوبوں پر کام کررہی ہے۔ حکومت پنجاب نے صوبائی دارالحکومت میں رنگ روڈ کا ناردرن لوپ اعلیٰ معیار کا تعمیر کیا ہے اور اب سدرن لوپ پر کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ چینی سرمایہ کار ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ حکومت زراعت اور لائیوسٹاک کے شعبوں کی اہمیت کے پیش نظر ان میں خطیر سرمایہ کاری کر رہی ہے تاکہ یہ شعبے ملکی غذائی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ برآمدات بڑھانے میں بھی معاون ہوں۔ شہباز شریف نے ہدایت کی کہ شاہ پور کانجراں میں مکینیکل مذبحہ خانہ سے ملحقہ 500 کنال پر قائم مویشی منڈی میں تمام ضروری سہولتیں مہیا کی جائیں۔ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ذریعے لاہو رکے قصابوں کی کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن کے لئے جدید ڈیجیٹل سسٹم تیار کیا جائے اور انہیں ترغیب دی جائے کہ وہ مکینیکل مذبحہ خانہ کی سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔ علماءکے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ علماءو مشائخ اسلامی معاشرے میں نمایاں حیثیت کے حامل ہوتے ہیں، انہیں چاہیئے کہ وہ اسوہ¿ حسنہ کی روشنی میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو آگے بڑھائیں۔ وزیراعلی نے وفد کو بتایا کہ معاشرے میں علم کا نور عام کرنے کی غرض سے بھکر، وہاڑی، لیہ اور لودھراں میں دانش سکول قائم کئے جائیں گے۔ شہباز شریف نے سائلین کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے یقین دلایا کہ خصوصی اور ضرورت مند افراد کی بھلائی کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔ وزیراعلی نے بینائی سے محروم نوجوانوں کو ملازمت فراہم کرنے جبکہ دیگر سائلین کے لئے مالی امداد کی ہدایت بھی کی۔ دریں اثناءشہبازشریف نے سوموار کو علی الصبح علامہ اقبال روڈ کے توسیعی منصوبے کا دورہ کیا، ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے اور دیگر افسران نے وزیراعلیٰ کو علامہ اقبال روڈ کی کشادگی کے منصوبے پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ یہ منصوبہ جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے، علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سے سابق ممبر صوبائی اسمبلی رانا مبشر اقبال نے ملاقات کی اور ترقیاتی منصوبوں کی تیزی سے تکمیل پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں شہبازشریف نے کہا کہ سستی روٹی کا پروگرام نیک نیتی سے شروع کیا گیا لیکن 2010ءکے سیلاب نے مجبور کردیا کہ سارے وسائل سیلاب زدگان کی مدد اور تعمیر نو پر جھونک دیئے جائیں۔ لیپ ٹاپ کی تقسیم قطعی طور پر میرٹ پر ہے۔ موجودہ حکومت کو اس لئے علی بابا چالیس چور کہتا ہوں کہ انہوں نے ملک کو لوٹ کر کھا لیا، عوام کی قسمت میں اندھیرے لکھ دیئے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024