امین فہیم کا احترام کرتے ہیں لیکن کیس میرٹ پر سنیںگے: جسٹس افتخار‘ این آئی سی ایل کیس میں شجاعت‘ رحمن ملک اور دیگر کو نوٹس
اسلام آباد (آئی این پی) سپرےم کورٹ نے اےن آئی سی اےل سکےنڈل کی سماعت کے دوران (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسےن اور مشےر داخلہ رحمن ملک سمےت دیگر کو نوٹس جاری کر دئیے، عدالت نے این آئی سی ایل سکینڈل کی بیرون ملک بھجوائی جانے والی رقم کی واپسی کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی۔ دوران سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ امین فہیم کا احترام کرتے ہیں لیکن کیس میرٹ پر سنیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تو مثال قائم کر دی اب اورکیا کریں؟ پےر کو چےف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی مےں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ سیکرٹری تجارت ظفر محمود نے بتایا کہ اعجاز خان نیازی کی تقرری کا معاملہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں سے عدالتی فیصلے کی روشنی میں رقم وصول کی جائے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ امین فہیم کے معاملے پر کیا کیا گیا ہے۔ تفتےشی ٹےم کے رکن نے عدالت کو بتاےا کہ 42 کروڑ روپے وڑائچ فےملی کے ذمہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ مونس الٰہی نے 32 کروڑ روپے وصول کئے 10 کروڑ محسن حبےب کے پاس گئے اگر سارے پےسے وصول ہو جائیں تو مونس الٰہی کے خلاف کلےم ختم ہو جائے گا۔ امےن فہےم کے وکےل علی ظفر نے عدالت کو بتاےا کہ مےرے م¶کل مقدمے مےں فرےق بننا چاہتے ہےں تاہم عدالت نے مقدمے مےں ان کے فرےق بننے کی درخواست مسترد کر دی۔ سابق اےڈےشنل ڈائرےکٹر اےف آئی اے ظفر قرےشی بھی عدالت میں پےش ہوئے اور بتایا کہ مےری تفتےش کے دوران کسی سرکاری ادارے نے تعاون نہےں کےا، مونس الٰہی کو بچانے کے لئے تفتےش کے راستے مےں رکاوٹےں ڈالی گئی، دبا¶ کے باوجود دےانتداری کے ساتھ تفتےش جاری رکھی تاہم اب مےں ریٹائرڈ ہوں مجھے جان کا خطرہ لاحق ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ تحفظ فراہم کےا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مےرے بعد ممکن نہےں کہ معاملے کی منصفانہ تحقےقات ہو جائے۔ طارق اقبال چودھری نے کہا کہ وڑائچ فےملی کا 6 کروڑ کا اےک چےک ڈس آنر ہو چکا ہے۔ اےف آئی اے کراچی کے ڈائرےکٹر معظم جاہ نے عدالت کو بتاےا کہ کرپشن کا جرم ثابت ہوا مجرموں سے 43 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں ملزمان مےں سے اےک کے ساتھ امےن فہےم کے لےن دےن پر تحقےقات جاری ہے۔ مجھے اےاز نےازی کی تقرری اور امےن فہےم کے لےن دےن سے متعلق معاملے پر تحقےقات کرنی ہے ملزمان نے رقم ادا کر دی لےکن فوجداری نوعےت کی ذمہ داری کا تعےن کرنا باقی ہے۔ سےکرٹری تجارت ظفر محمود نے بتایا کہ قواعد مےں ترمےم کر دی گئی ہے اب چےئرمےن کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے اسناد کی تصدےق ہو گی جس پر جسٹس جواد اےس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ےہ بات پہلے سے قانون مےں موجودہے قواعد قانونی درجہ رکھتے ہےں۔ چودھری شجاعت کو اشتہاری مہم اور رحمن ملک کو تفتیش پر اثرانداز ہونے کے الزامات پر نوٹس جاری کئے گئے۔