سیکرٹری دفاع مذاکرات: پاکستان‘ بھارت کا متنازعہ امور پر بات چیت آگے بڑھانے پر اتفاق ‘ پاکستان کی سیاچن سے فوج بلانے کی تجویز
راولپنڈی (سٹاف رپورٹر+آن لائن+این این آئی) پاکستان اور بھارت نے سیاچن سمیت متنازعہ امور پر بات چیت آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ (آج) منگل کو دوسرے روز کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائےگا راولپنڈی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سیکرٹری دفاع سطح کے دو روزہ مذاکرات کا پہلا دور اختتام پذیر ہو گیا۔ وزارت دفاع میں ہونے والے ان مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری دفاع نرگس سیٹھی جبکہ بھارتی وفد کی قیادت سیکریٹری دفاع ششی کانت کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات کے ایجنڈے میں سرکریک اور سیاچن کے مسائل سرفہرست رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے مذاکرات کے پہلے روز دونوں ملکوں نے اتفاق کیا متنازعہ مسائل پر بات چیت کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔ دونوں جانب سے سیاچن پر اپنے اپنے موقف کا اعادہ کیا گیا اوریہ طے پایا مذاکرات کا عمل آج بھی جاری رہے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق مذاکرات کے پہلے روز پاکستان کی جانب سے فوری طور پر سیاچن کو غیر فوجی علاقہ قرار دینے، فوجیں ہٹانے اور 1984 کی پوزیشن پر واپس جانے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں جس پر بھارت کی طرف سے کوئی واضح جواب سامنے نہیں آیا۔ آن لائن کے مطابق مذاکرات میں سرکریک کے حوالے سے دونوں ممالک کی جانب سے کئے گئے سروے کا تبادلہ کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے دونوں ممالک نے سیاچن سے فوجیں ہٹانے کیلئے سفارشات مرتب کر لی ہیں جو دونوں سیکرٹریز اپنی حکومتوں کو دینگے۔ ششی کانت نے کہا اگرچہ بھارت بھی سیاچن سے فوجیں ہٹانے کے حق میں ہے تاہم کوئی بھی فیصلہ قومی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ گزشتہ روز بات چیت میں فریقین نے سیاچن کے مسئلہ پر اپنے مﺅقف پیش کئے اور ان کی تکنیکی وضاحتیں کی گئیں لیکن اہم بات یہ ہے بھارت کے سیکرٹری دفاع نے سانحہ گیاری پر افسوس کا اظہار کیا اور امدادی کام کی تفصیلات معلوم کیں۔ بات چیت کے پہلے روز بھارتی وفد نے صدر زرداری اور آرمی چیف جنرل کیانی کی طرف سے سیاچن کے مسئلہ کو حل کرنے کے بیانات کی طرف کوئی اشارہ نہیں کیا۔البتہ پاکستان کی سیکرٹری خارجہ نرگس سیٹھی نے اس مسئلہ کے حل کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت کے بیانات کا ذکر کیا۔وزارت دفاع کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ دونوں وفود کے درمیان پہلے روز کی بات چیت انتہائی سازگار اور خوشگوار ماحول میں منعقد ہوئی جبکہ دونوں ممالک کے سیکرٹریوں نے علیحدگی میں بھی ملاقات کی۔ مزید براں وزیر دفاع سید نوید قمر نے کہا پاکستان اور بھارت کو سیاچن سمیت تمام تنازعات کا پرامن حل تلاش کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھارت کے سیکرٹری دفاع ششی کانت شرما سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نوید قمر نے کہا مسائل کا پرامن حل نہ صرف پاکستان اور بھارت دونوں کے لئے سودمند ثابت ہو گا بلکہ اس سے خطہ بھی ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گا۔