اسلام آباد (خبر نگار + ایجنسیاں) ایوان بالا میں بجٹ پر بحث کرتے ہوئے اے این پی کے الیاس بلور نے کہا دنیا میں مالی بحران ہے اس کے باوجود گروتھ ریٹ 3.7 کی سطح پر رکھنا کامیابی ہے۔ ان حالات میں ایک اچھا بجٹ پیش کیا گیا مگر اس میں بہتری کے مواقع موجود تھے۔ حکومت نے توانائی بحران پر توجہ نہیں دی، رینٹل پاور جیسے منصوبوں پر وقت ضائع کیا گیا، چاروں صوبوں میں دریا¶ں کے بہا¶ پر ڈیم بنا کر بجلی بنائی جاتی تو آج حالات اتنے خراب نہ ہوتے۔ توانائی کے لئے 189 بلین کے بجائے 600 بلین رکھے جانے چاہئیں تھے۔ انہوں نے کہا سی این جی پر سیس نہیں لگنا چاہئے۔ انہوں نے تجویز دی ایک ہزار سی سی گاڑیوں اور پبلک سروس گاڑیوں کو سی این جی ملنی چاہئے جبکہ باقی گاڑیوں کو گیس نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا ملک ریاض نے ملک میں سرمایہ کاری کر کے ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈالا۔ (ن) لیگ کو آشیانہ ہا¶سنگ سکیم بنا کر دی، فیلڈ ایریا میں لوگوں کو گھر بنا کر دئیے، بحری جہاز اغوا میں رقم دے کر معصوم پاکستانیوں کو چھڑایا مگر سی این جی اور ایل این جی میں مال بنانے والے ملک ریاضوں کو کوئی نہیں پوچھتا جنہوں نے ملک کو صرف لوٹا ہے دیا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا بلوچستان میں آرمی ایکشن درست نہیں، بلوچوں کو ان کے حقوق دئیے جائیں بلکہ حقوق سے بھی زیادہ دیا جائے۔ پاکستان میں دوسرے ملکوں سے پھل آ رہے ہیں جس سے ملکی مارکیٹ بری طرح متاثر ہو رہی ہے، انہیں روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ بیرونی سرمایہ کاروں کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر عمل نہ ہونے سے وہ پاکستان سے بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا نوازشریف کی ملک بدری کے ساتھ ہی ان کے ساتھیوں نے مشرف کو کہا قدم بڑھا¶ ہم تمہارے ساتھ ہیں، یہ کیسی سیاست ہے۔ سعید الحسن مندوخیل نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے بےنظیر انکم سپورٹ سکیم پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا اس سکیم سے ہم بھکاریوں کی ایک نئی نسل تیار کر رہے ہیں۔ بجٹ میں کوئی اہم بات نظر نہیں آتی کرنسی روز بروز گر رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے طاہر مشہدی نے کہا ملک میں دو فیصد جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور انڈسٹری مالکان نے 98 فیصد لوگوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ پیپلز پارٹی عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے صحیح معنوں میں بجٹ پیش کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ بجٹ امیروں کے لئے ہے اور امیروں نے اسے بنایا ہے۔ مہنگائی کا طوفان اتنا بڑھ گیا ہے کہ لوگ اپنے گھروں کا خرچ پورا نہیں کر سکتے۔ بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لئے پٹرولیم سیس، بنکوں سے ادھار لینے اور نوٹ چھاپنا بند کئے جائیں۔ انہوں نے سیلز ٹیکس کو 16 فیصد کم کر کے 12 فیصد کرنے کی بھی تجویز دی۔ نسیم احسان نے کہا بجٹ کو عوام دوست بجٹ نہیں کہا جا سکتا۔ پیپلز پارٹی کی سعیدہ اقبال نے کہا بےنظیر انکم سپورٹ سکیم مکمل طور پر شفاف طریقے سے چلائی جا رہی ہے۔ سینیٹر مدثر سحر کامران نے کہا وزیراعظم، صدر اور پیپلز پارٹی ایک اچھا بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ثناءنیوز کے مطابق حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے سینیٹرز نے اقتصادی بحران کی نشاندہی کی۔ اے پی پی کے مطابق سینٹ کا اجلاس (آج) منگل کی شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024