مکرمی! روزنامہ” نوائے وقت“ کی 30 مئی کی اشاعت مےںادارتی صفحہ پر \\\" آتش گل\\\" کے زےر عنوان مضمون نگار رانا عبدا لباقی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کی میڈیا ایڈوائزر مسز فرح ناز اصفہانی کی ذات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جسے نرم سے نرم الفاظ میں ایک مخصوص لابی اور مائنڈ سیٹ کی سوچ کا آئےنہ دار کہا جا سکتا ہے ۔
مضمون نگار کے انداز بےان سے ان کی تحرےر ”آتش ِ گل“سے زےادہ ”آتش نفرت“معلوم ہوتی ہے جس کا تعلق ان کی ذہنی کےفےت سے ہے ۔صاحب تحرےر اپنے موقف کو درست ثابت کرنے کی خاطرکوئی ٹھوس دلےل تو پےش نہ کر سکے مگر انہوں نے پاکستان کے آئےن، بےن الا قوامی قوانےن اور اقوام عالم کے باہمی تعلقات کی نوعےت سے متعلق اپنی لاعلمی کا بھر پور اظہار کیا ہے۔ مو صوف کو اپنی خامہ فرسائی سے قبل کم از کم آئےن پاکستان کے متعلقہ حصوں کو ہی مکمل طور پر پڑھ لےنا چاہیے تھا جہاں دوہری شہرےت کے حوالے سے اسمبلی کی رکنےت سے متعلق اےسی کوئی قدغن مو جود نہےں مگر اس کے باوجود رانا عبدالباقی کا تخےل ہوا کے گھوڑے دوڑائے چلا جا رہا ہے ۔ےہ امر قانون دانوں کے لئے حیرت کا باعث رہے گا کہ سپرےم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے پاکستانی شہرےت کے اےکٹ 1951ءکی رو سے شہرےت سے دستبرداری کے قانون کی کوئی وضاحت نہےں کی گئی۔ےہ امر دلچسپ ہے کہ سپرےم کورٹ اگر حلف وفاداری کی بنےاد پر شہرےت کی منسوخی کو اپنے حتمی فیصلہ کے طور پر بر قرار رکھتی ہے تو اس کے نتےجہ میں کوئی بھی پاکستانی امرےکی شہرےت نہےں رکھ سکے گا۔ جہاں تک مضمون نگار کی جانب سے \\\" خفےہ خدمات\\\" اور اےسے ہی سازشی نظرےہ کے اظہار کا تعلق ہے تو ان کے لئے مشورہ ہے کہ خدارا قوم کو گمراہ کرنے کا سلسلہ اب ترک کر دےں کےونکہ قوم کو ان نام نہاد سازشی نظرےوں سے زےادہ نقصان کسی دوسری چےز سے نہےں ہوا۔ اپنے آرٹیکل کے آخر میں قارئین نوائے وقت کی دلچسپی کے لئے یہ عرض کرنا چاہوں گا کہ موصوف آرٹیکل لکھ کر اپنے احباب کو پڑھنے کی ترغیب دینے کیلئے بڑے دلچسپ موبائل میسجزارسال کر تے ہیں۔ رانا عبدالباقی کا وہ موبائل پیغام انہی کے الفاظ میں پیش خدمت ہے جو اس آرٹیکل کے چھپنے کے فوراً بعد ان کے موبائل فون سے جاری ہوا۔
\\\"ASOA: Sir/Madam, please do read my column \\\'Aatish e Gul\\\' on Farah Isfahani Case, in today\\\'s Nawaiwaqt. It is worth spending Rs. 10/-,Best regards, Rana Abdul Baqi.
(ماجد کریم عباسی)
وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل
مکرمی! وزیراعلیٰ پنجاب اور اعلیٰ پولیس حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ڈکیتی میں اصل مجرموں کی ڈرامائی اور غیبی مدد سے ہونے والی گرفتاری اور پھر مجرموں کے اقرار جرم کے باوجود مال مسروقہ کی برآمدگی میں پولیس کی ناکامی پر فوری ایکشن لیتے ہوئے ہماری داد رسی کی جائے۔ پولیس اسی رات مجرم کو گرفتار کر لائی تھانہ میں پولیس کے بلانے پر ہم نے اسے شناخت کیا اور اس نے بھی دونوں مدعیان کی وارداتوں کا کھلے عام اعتراف کیا۔ اسکی نشاندہی پر دیگر دونوں ڈاکو بھی اب پولیس حراست میں ہیں لیکن انکی سیاسی پشت پناہی‘ پیشہ وارانہ ڈکیت معروف ہونے اور پولیس کو رشوت لگانے میں انکی بہت مشہوری ہے جس کا ثبوت آج تیرہ روز گزرنے کے باوجود ہمارے موٹر سائیکل و دیگر اشیاءکی برآمدگی نہ ہونا ہے۔ حیرت ہے کہ اصل ڈاکو تینوں گرفتار ہیں۔ اقرار جرم کرتے ہیں۔ بحیثیت ادارہ پولیس کی ناکامی اور مظلوموں کی داد رسی نہ ہونے کی عکاس ہے لہٰذا فوری ایکشن کی اپیل ہے۔
-1 محمد لطیف کیلانی ولد محمد اسماعیل قوم مہر حضرت کیلیانوالہ تھانہ علی پور چٹھہ 0343-6151930
-2 دل محمد ولد عنایت اللہ قوم ترکھان وریال خورد 0300-6523606)
مضمون نگار کے انداز بےان سے ان کی تحرےر ”آتش ِ گل“سے زےادہ ”آتش نفرت“معلوم ہوتی ہے جس کا تعلق ان کی ذہنی کےفےت سے ہے ۔صاحب تحرےر اپنے موقف کو درست ثابت کرنے کی خاطرکوئی ٹھوس دلےل تو پےش نہ کر سکے مگر انہوں نے پاکستان کے آئےن، بےن الا قوامی قوانےن اور اقوام عالم کے باہمی تعلقات کی نوعےت سے متعلق اپنی لاعلمی کا بھر پور اظہار کیا ہے۔ مو صوف کو اپنی خامہ فرسائی سے قبل کم از کم آئےن پاکستان کے متعلقہ حصوں کو ہی مکمل طور پر پڑھ لےنا چاہیے تھا جہاں دوہری شہرےت کے حوالے سے اسمبلی کی رکنےت سے متعلق اےسی کوئی قدغن مو جود نہےں مگر اس کے باوجود رانا عبدالباقی کا تخےل ہوا کے گھوڑے دوڑائے چلا جا رہا ہے ۔ےہ امر قانون دانوں کے لئے حیرت کا باعث رہے گا کہ سپرےم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے پاکستانی شہرےت کے اےکٹ 1951ءکی رو سے شہرےت سے دستبرداری کے قانون کی کوئی وضاحت نہےں کی گئی۔ےہ امر دلچسپ ہے کہ سپرےم کورٹ اگر حلف وفاداری کی بنےاد پر شہرےت کی منسوخی کو اپنے حتمی فیصلہ کے طور پر بر قرار رکھتی ہے تو اس کے نتےجہ میں کوئی بھی پاکستانی امرےکی شہرےت نہےں رکھ سکے گا۔ جہاں تک مضمون نگار کی جانب سے \\\" خفےہ خدمات\\\" اور اےسے ہی سازشی نظرےہ کے اظہار کا تعلق ہے تو ان کے لئے مشورہ ہے کہ خدارا قوم کو گمراہ کرنے کا سلسلہ اب ترک کر دےں کےونکہ قوم کو ان نام نہاد سازشی نظرےوں سے زےادہ نقصان کسی دوسری چےز سے نہےں ہوا۔ اپنے آرٹیکل کے آخر میں قارئین نوائے وقت کی دلچسپی کے لئے یہ عرض کرنا چاہوں گا کہ موصوف آرٹیکل لکھ کر اپنے احباب کو پڑھنے کی ترغیب دینے کیلئے بڑے دلچسپ موبائل میسجزارسال کر تے ہیں۔ رانا عبدالباقی کا وہ موبائل پیغام انہی کے الفاظ میں پیش خدمت ہے جو اس آرٹیکل کے چھپنے کے فوراً بعد ان کے موبائل فون سے جاری ہوا۔
\\\"ASOA: Sir/Madam, please do read my column \\\'Aatish e Gul\\\' on Farah Isfahani Case, in today\\\'s Nawaiwaqt. It is worth spending Rs. 10/-,Best regards, Rana Abdul Baqi.
(ماجد کریم عباسی)
وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل
مکرمی! وزیراعلیٰ پنجاب اور اعلیٰ پولیس حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ڈکیتی میں اصل مجرموں کی ڈرامائی اور غیبی مدد سے ہونے والی گرفتاری اور پھر مجرموں کے اقرار جرم کے باوجود مال مسروقہ کی برآمدگی میں پولیس کی ناکامی پر فوری ایکشن لیتے ہوئے ہماری داد رسی کی جائے۔ پولیس اسی رات مجرم کو گرفتار کر لائی تھانہ میں پولیس کے بلانے پر ہم نے اسے شناخت کیا اور اس نے بھی دونوں مدعیان کی وارداتوں کا کھلے عام اعتراف کیا۔ اسکی نشاندہی پر دیگر دونوں ڈاکو بھی اب پولیس حراست میں ہیں لیکن انکی سیاسی پشت پناہی‘ پیشہ وارانہ ڈکیت معروف ہونے اور پولیس کو رشوت لگانے میں انکی بہت مشہوری ہے جس کا ثبوت آج تیرہ روز گزرنے کے باوجود ہمارے موٹر سائیکل و دیگر اشیاءکی برآمدگی نہ ہونا ہے۔ حیرت ہے کہ اصل ڈاکو تینوں گرفتار ہیں۔ اقرار جرم کرتے ہیں۔ بحیثیت ادارہ پولیس کی ناکامی اور مظلوموں کی داد رسی نہ ہونے کی عکاس ہے لہٰذا فوری ایکشن کی اپیل ہے۔
-1 محمد لطیف کیلانی ولد محمد اسماعیل قوم مہر حضرت کیلیانوالہ تھانہ علی پور چٹھہ 0343-6151930
-2 دل محمد ولد عنایت اللہ قوم ترکھان وریال خورد 0300-6523606)