خاموش تماشائی
عمران خان کے تبدیلی کے نعرے سے پاکستانی کچھ اس قدر متاثر ہوئے تھے کہ انھیں یوں محسوس ہوا تھا کہ عمران خان کے آنے کی دیر ہے اور پاکستان کے حالات یکساں تبدیل ہوجائیں گے مگر اب حالات کچھ یوں ہیں کہ عوام خود کو کوس رہے ہیں کہ انھوں نے کیوں عمران خان کوووٹ دیئے؟ جن سے انھیں اقتدار میں آنا نصیب ہوا۔عمران خان کو تقریر کرنے کا فن بھی خوب آتا ہے ‘ اس لیے جب انہوںنے اقوام متحدہ میں کشمیریوں کے حق میں دھواں دھار تقریر کی تو پاکستانیوں کو یوں لگاجیسے کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات مل جائے گی مگر ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ تقریر دھواں ہوگئی اور مورخہ یکم جولائی کو ایک معصوم بچے کے سامنے اس کے نانا کو گولیوںسے بھارتی فوجیوں نے چھلنی کردیا اور وہ بچہ نانا کے لیے سسکتارہ گیامگر کیا بھارت کی اس بربریت سے ہمیں کوئی فرق پڑے گا ۔ فی الوقت لاکھوںکشمیری بھارتی افواج کے ہاتھوں مودی سرکار کے احکات پر مسلسل ڈپریشن کا ،ظلم کا ،ذیادتی کاشکار ہورہے ہیں اور ہم صرف خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ہمیں ان کا کوئی غم نہیں اگر ہوتا تو ہم ان سیاہ فام امریکیوں کی طرح ہوتے جنہوں نے اپنے ایک ساتھی کی موت پر پوری دنیا میںاحتجاج کر کے یہ بات ثابت کردی کہ ان کا خون کشمیری،فلسطینی مسلمانوں جیسا نہیں جسے بہایا جا سکے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم مسلمان کب اپنے کشمیری مسلمان بھائیوں کے لیے کھڑے ہونگے کب ؟؟؟؟؟ٍْ؟ْ( مبشرہ خالد۔کراچی)