نہیں معلوم ویڈیو میں کتنی حقیقت ہے، شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں،جج ارشد ملک کو صفائی کا موقع ملنا چاہیے:بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عہدے سے ہٹائے جانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے خلاف شفاف تحقیقات کی جانی چاہیے تاہم انہیں صفائی کا موقع ملنا چاہیے۔
سکھر میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے سوال کیا کہ 'کیا یہ محض اتفاق ہے کہ یہی جج نواز شریف اور آصف زرداری کا کیس سنیں، اس سے لگتا ہے دال میں کچھ کالا ہے اور یہ عدلیہ کے لیے بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ آج اعلیٰ عدلیہ کے لیے چیلنجنگ وقت ہے، احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے خلاف شفاف تحقیقات کی جانی چاہیے تاہم انہیں صفائی کا موقع ملنا چاہیے۔
آج سندھ کے ہر ڈسٹرکٹ میں دل کا مفت علاج ہورہا ہے، مہنگے ترین علاج غریب عوام کو مفت فراہم کررہے ہیں، معیاری انفرا اسٹرکچر کے تحت سندھ میں دل کے اسپتال چلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گمبٹ میں بھی اسپتال بنایا ہے، کوشش ہے کہ سکھر میں بھی بنے، اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور نرسز کی کمی کو پورا کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کو روزگار اور تعلیم ملے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کوشش ہے کم پیسے اور زیادہ محنت سے منصوبوں کو مکمل کریں، کام ہوتے رہیں تو عوام کے مسائل بھی حل ہوتے رہیں گے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چائلڈ ایمرجنسی سینٹرز کھولیں گے، کورنگی کراچی میں چلڈرن ایمرجنسی سینٹر بنایا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کارکردگی سب کے سامنے ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم مہنگائی، عوام دشمن بجٹ کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، اداروں کو غیرمتنازع ہونا پڑے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ویڈیو اسکینڈل سوالیہ نشان ہے، عدالت اس کی تحقیقات کرے، ویڈیو میں کتنا سچ اور کتنا ہے جھوٹ ہے معلوم نہیں ہے، کسی میں جج پر دباؤ ڈالنے کی ہمت نہیں ہونی چاہئے، پارٹی منشور کے مطابق جوڈیشل ریفارمز کی جدوجہد کرتا رہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں کم عمری اور زبردستی کی شادیوں کے خلاف قانون سازی کی گئی، اقلیتوں کے خلاف ناانصافی کرنے والوں کو پہلے میرا سامنا کرنا پڑے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کی سیاست سلیکشن کی ہے، وہ الیکشن پر یقین نہیں رکھتے، عوام دشمن بجٹ کا مقابلہ کریں گے، کٹھ پتلی حکومت کیخلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا، ہمیں ذوالفقار بھٹو یا بے نظیر کے کیسز میں انصاف نہیں ملا، آخری سانس تک اداروں کی آزادی کیلئے لڑتا رہوں گا، اداروں کو آزادی کے ساتھ فیصلے کرنے چاہئیں، کسی میں ہمت نہیں ہونی چاہئے کہ وہ کسی جج پر دباؤ ڈال سکے۔
وہ بولے کہ ہمارے ادارے کسی بھی الیکشن کیلئے متنازع نہیں ہونے چاہئیں، یہ جتنے عمران خان کے ادارے ہیں، اتنے ہی ہمارے بھی ہیں، حکومت نے ملک کی عدالت عظمیٰ پر حملہ کیا، رات کے اندھیرے میں ججز کیخلاف ریفرنسز بھیجے جاتے ہیں، آج ایک جج کو ہٹایا گیا، امید ہے اس کی شفاف تحقیقات ہوں گی، مجھے نہیں معلوم ویڈیو میں کتنی حقیقت ہے۔
وہ بولے کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیا ہے، ہم اکثریت یا اقلیت میں کوئی فرق نہیں کرتے، پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت مذہب کی جبری تبدیلی کے معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتی ہے، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پیپلزپارٹی نے ہر فورم پر آواز اٹھائی۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ہم نے عوام کو مفت علاج اور صحت کی سہولت دی، صحت سمیت دیگر شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کام کررہے ہیں، سندھ کے مختلف شہروں میں بچوں کے علاج کیلئے ایمرجنسی سینٹر قائم کردیئے، سکھر میں بھی ایسا ہی سینٹر قائم کیا جارہا ہے جس کا آئندہ 6 ماہ میں خود افتتاح کروں گا۔
سابق وزیراعظم کے صاحبزادے کا یہ بھی کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر سندھ کا مقابلہ دوسرے صوبوں سے نہیں بلکہ دوسرے ممالک سے ہورہا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بے نظیر بھٹو کا خواب ہے، جسے انہوں نے 1993ء میں اپنے منشور کا حصہ بنایا تھا۔
وہ کہتے ہیں کہ وفاق صوبوں کا معاشی قتل کررہا ہے، حصے سے کم رقم ملنے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، ہم چاہتے ہیں آنے والی نسل کو باعزت روزگار ملے۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ویڈیو کا معاملہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، ویڈیولیک کی صاف اورشفاف تحقیقات ہونی چاہیئں، رات کے اندھیرے میں ججزکے خلاف ریفرنسز بھجوایا جاتا ہے، یہ وہی ادارے کے ججزہیں جنہوں میرے نانا اورمیری والدہ کے کیس میں انصاف نہیں دیا، جب کہ کچھ تو دال میں کالا ہے یہی جج نوازشریف اور آصف زرداری کے کیسز سنیں گے، ادارے آزاد ہونے چاہیئں اس کے لیے جدوجہد جاری رکھوں گا اور دباؤکے بغیر فیصلے ہوں گے تو اچھے ہوں گے۔