ایک تصویر ایک کہانی……
یہ تصویر مال سے گزرنے والی دو خانہ بدوش لڑکیوں کی ہے یہ گدھا گاڑی چلاتے ہوئے آ رہی ہیں جبکہ مال روڈ پر تانگہ گدھا گاڑی اور چنگ چی رکشہ کا گزرنا منع ہے یہ خانہ بندوش لڑکیاں ٹرین منصوبے کی سڑکوں پر پڑی اینٹیں اکٹھی کرتی ہیں یہ لڑکیاں گدھا گاڑی روکے بغیر اپنا کام کرکے چلی جاتی ہیں ایک لڑکی اینٹیں اٹھا کر اٹھا کر گدھا گاڑی پر پھینک دیتی ہیں اور چنید گھنٹوں میں اینٹیں اکٹھی کر کے لے جاتی ہیں یہ لڑکیاں میکلوڈ روڈ جی پی او چوک ہائیکورٹ کے ساتھ والی سڑک سے فین روڈ پر چلتے ہوئے منزل کی جانب قبل جاتی ہیں یہ دن دیہاڑے اینٹیں گدھا گاڑی میں ڈال کر نکل جاتی ہیں ان کو روکنے یا پوچھنے والا کوئی نہیں ہے یہ پورا خاندان اینٹوں کی روڑی بناکر فروخت کرتا ہے لوگ جو فرش بنانے کیلئے ان خانہ بدوشوں سے روڑی لے لیتے ہیں اور ان لوگوں کا یہی ذریعہ معاش ہے نہ ہی قومی شناختی کارڈ ان کے مردوں آپس میں جو کھیلتے رہے ہیں اور کوئی کام نہیں کرتے اس لئے خواتین ہی کمائی کرکے دیتی ہیں۔(فوٹو: عابد حسین)