روٹی بھی غریب کی پہنچ سے دور
فلور ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے 17فیصد جنرل سیلز ٹیکس جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد آٹے کی قیمت میں اضافہ کر دیا۔ چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن کے مطابق آٹے کی 80 کلو والی بوری میں 550 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد 2 من آٹے کی بوری 2800 سے بڑھ کر 3350 روپے کی ہو گئی جبکہ فائن میدے کی بوری پر 700 روپے کا اضافہ کیا گیا۔
گزشتہ دنوں حکومت کی جانب سے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا جبکہ ٹیکسز کی بھر مار کیخلاف ملک بھر کے تاجر سراپا احتجاج ہیں۔ اب حکومت کی جانب سے آٹا‘ میدہ ‘ فائن اور چوکر پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرکے عوام پر مہنگائی کا ایک نیا بوجھ ڈال دیا گیا ہے جس سے ملک میں مہنگائی کا نیا سیلاب آئیگا‘ روٹی‘ نان اور بیکری کی مصنوعات عوام کی پہنچ سے باہر ہو جائیں گی۔ معیشت کے استحکام کی آڑ میں حکومت کے پے درپے سخت فیصلوں نے عوام کو زچ کر دیا ہے۔ حکومت دوست ممالک سے کئی بیل آئوٹ پیکیجز لے چکی ہے جبکہ گزشتہ دنوں آئی ایم ایف کی جانب سے بھی معاہدے کیمطابق قرضے کی پہلی قسط حکومت کو وصول ہوچکی ہے۔ امید یہی تھی کہ تمام پیکیجز اور آئی ایم ایف کا قرضہ ملنے کے بعد کچھ نہ کچھ عوام کی حالت میں بہتری آئیگی اور مزید مہنگائی کا طوفان ان پر مسلط نہیں کیا جائیگا لیکن آٹے جیسی بنیادی چیز مہنگی کرکے ان سے روٹی چھیننے کا بھی اہتمام کردیا گیا ہے۔ جبکہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ غربت اور بدعنوانی کا براہ راست تعلق ہے، حکومت بدعنوانی کے انسداد اور غربت کے خاتمے کیلئے مختلف اقدامات کررہی ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی بھی غربت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے، لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی سے ہی نئے پاکستان کی تشکیل ممکن ہے۔ صدر مملکت نے درست کہا ہے لیکن عوام اس جان کنی کے عالم میں روز افزوں مہنگائی کا کس طرح مسلسل مقابلہ کر سکتے ہیں۔ حکومت خود مہنگائی کے اسباب پیدا کرکے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا رہی ہے۔ تاجروں نے پہلے ہی 13 جولائی کو ملک بھر میں شٹرڈائون ہڑتال کا فیصلہ کیا ہوا ہے‘ اب حکومت نے اس ہڑتال میں فلور ملز ایسوسی ایشن کو بھی شامل ہونے کا موقع فراہم کردیا ہے ۔ حکومت کے ان اقدامات سے پی ٹی آئی کے اپنے حامیوں میں بھی تشویش کی لہر پائی جاتی ہے‘ لہٰذا حکومت کو اب بہرصورت مہنگائی کنٹرول کرنے کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی اور مہنگائی کے ستائے عوام کی حالت زار پر رحم کھاتے ہوئے انہیں ریلیف دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔ حکومت آٹا اور میدے پر بڑھائے گئے نرخ فوری طور پر واپس لے تاکہ غریب کو کم از کم دو وقت کی روٹی تو میسر ہوسکے۔