سپریم کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو الیکشن تک نہ بلانے کی ہدایت کر دی ، ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نجف مرزا کو تبدیل کرنے کی استدعا مسترد کر دی گئی ، کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی گئی ۔ جمعرات کو جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مبینہ جعلی بینک اکائونٹس سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک عدالت عظمی میں پیش ہوئے۔دوسری جانب نجی بینک کے سابق صدر حسین لوائی کو بھی سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا۔چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ وہ آرڈر پڑھ کر سنائیں کہ اس میں کہاں لکھا کہ زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا جائے۔جسٹس ثاقب نثار نے مزید استفسار کیا کہ کیا یہ دونوں ملزمان کی فہرست میں شامل ہیں؟جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ان دونوں کا نام فہرست میں شامل نہیں ۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر وکلا کو آرڈر کے سلسلے میں کوئی ابہام تھا تو پوچھ لینا چاہیے تھا، ہم نے زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا ۔ اعتزاز احسن نے پریس بریفنگ کی، عدالت نے پیرا گراف نمبر 4 کے ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا، پیرا گراف 4 میں صرف ملزمان کے نام ہیں، اگر عدالتی حکم میں ابہام تھا تو عدالت سے رجوع کر لیتے۔سماعت کے دوران آصف زرداری کے وکیل نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ نجف مرزا کو تبدیل کرنے کی استدعا کی جس کو عدالت نے مسترد کردیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کرپشن ہوئی ہے تو سامنے آنی چاہیے، نجف مرزا کو تبدیل نہیں کریں گے ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ تحقیق کرنا چاہتے ہیں کہ 35 ارب کے بوگس بنک اکائونٹ کیوں کھولے گئے، زرداری گروپ کے اکائونٹ میں ڈیڑھ کروڑ کس نے ڈالا، اگر ڈیڑھ کروڑ رقم کے ذرائع لیگل ہیں تو بتا دیں، ہمارا مقصد یہ ہے کہ ایف آئی اے صاف شفاف تحقیقات کرے، صاف شفاف تحقیقات سے ہٹ کر ہمارا کوئی مقصد نہیں، ہر شخص کا اپنا وقار اور حرمت ہے، کسی کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے، ایسا حکم نہیں دیں گے جس سے کسی کا حق متاثر ہو۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آصف زرداری کو نہ ذاتی حیثیت میں طلب کیا نہ ہی ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا، عدالت نے ایف آئی اے کو الیکشن تک آصف زرداری اور فریال تالپور کو شامل تفتیش کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ کیس سے متعلق نیا وضاحتی حکم جاری کریں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی.
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024