مہنگائی کا زور
مکرمی! آج کے دور میں ہرشخص ہی مہنگائی کا رونا روتا نظر آتا ہے۔ وسائل میں کمی کے باعث مسائل میں بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے اشیائے ضرورت کے نرخوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کے کرائے بھی آسمانوں سے باتیں کرنے لگے ہیں۔ رکشہ ڈرائیورز منہ مانگا کرایہ وصول کرتے ہیں اور بحث کرنے پر مہنگائی کی دھائی دینے لگ جاتے ہیں۔ یہ کیسا سسٹم ہے کہ جب حکومت گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے تب رکشہ ڈرائیورز مہنگائی کے نام پر شہریوں سے منہ مانگا کرایہ وصول کرتے نظر آتے ہیں جبکہ گیس اور پٹرول میں کمی کے باعث رکشہ ڈرائیورز ایک روپیہ بھی کم نہیں کرتے۔ میری سیکرٹری ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے گزارش ہے کہ وہ رکشوں میں ایک ایسا میٹر نصب کرائیں جس سے فی کلو میٹر رفتار کا اندازہ لگایا جا سکے اور اسی نسبت سے کرایہ وصول کیاجائے۔ (محمد یونس)