مسلم لیگ ن کے گرفتار کارکنوں کو ضمانتیں منظور ہونے کے باوجود رہائی نہ مل سکی
راولپنڈی (محمد رضوان ملک / نیوزرپورٹر) وکلاء کے احتجاج کے بعد مسلم لیگ ن کے گرفتار کارکنوں کی ضمانتیں تو منظوری ہوگئیں لیکن ضمانتوں کے باوجود کارکنوں کو رہائی نہ مل سکی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماء کیپٹن صفدر کی ریلی میں شریک 100 کے قریب مسلم لیگی کارکنوں کے خلاف راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کے گئے۔37 کارکنوں کو جیل بھیج دیا گیا۔ بڑے رہنمائوں کی ضمانتیں تو منظور ہو گئیں لیکن عام کارکنو ں کو گرفتار کرنے کے بعد پہلے اڈیالہ جیل بھیجا گیا وہاں تین گھنٹے تک جیل کے باہر انتظار کروانے کے بعدانہیں اڈیالہ سے اٹک جیل بھجوا دیا گیا ۔ دوسری طرف ان کی ضمانتیں بھی لینے میں لیت و لعل سے کام لینے پر مسلم لیگ (ن) لائیرز ونگ کے وکلا نے لیگی راہنمائوں و کارکنوں کیخلاف مقدمات کے اندراج اور کارکنوں کی گرفتاریوں ضمانتیں نہ ہونے کیخلاف ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی سے جوڈیشل کمپلیکس تک احتجاجی ریلی نکالی،ریلی کی قیادت ملک صدیق اعوان ایڈووکیٹ کر رہے تھے۔ان کے احتجاج کے باعث ضمانتیں تو منظور ہوگئیں لیکن اٹک بھیج دینے کے بعد گزشتہ روز ان کی رہائی عمل میں نہ آسکی۔ریلی میں شریک ن لیگی وکلانے68 لیگی کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف نعرے بازی بھی کی بعد ازاں مسلم لیگ (ن) لائیر ونگ کے وکلا نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی خالد نواز سے ملاقات کی اورمطالبہ کیاکہ پولیس کی جانب سے ن لیگی کارکنوں کی گرفتاریاں غیر قانونی ہیں انھیں فی الفور رہا کیا جائے جبکہ سول ججز نے بھی گرفتار کارکنوں کی ضمانتوں کی درخواستیں مسترد کر کے انھیں جیل بھیج دیا ہے ۔