سیاسی مداخلت بند ہو تو پی آئی اے ترقی کرے گی: سی ای او
لاہور (سید شعیب الدین سے) پی آئی کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول سیان پرامید ہیں کہ پی آئی اے کی بہتری اور ترقی کیلئے سیاسی مداخلت اور کرپشن کا خاتمہ، عدالتوں کے حکم امتناعی بند ہونے کے ساتھ ساتھ 218 ارب کے قرضے اور 244 ارب کی واجبات کی ادائیگیاں ’’منجمد‘‘ کر دی جائیں تو پی آئی اے ترقی کی طرف سفر کا آغاز کر دے گی۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو میں مشرف رسول سیان کا کہنا تھا کہ جب پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے عہدے کیلئے سابق چیئرمین پی آئی اے عرفان الٰہی اور چیئرمین ایف بی آر طارق پاشا کی صدارت میں کمیٹی نے انٹرویو کیا تو ان سے کہا کہ اگر پی آئی کی نجکاری کرنا ہے تو وہ نوکری چاہئے البتہ پی آئی اے کی بحالی کرنا ہے تو یہ نوکری پہلی ترجیح ہو گی۔ وہ پرعزم ہیں کہ انہیں حکومت سے تعاون ملے تو وہ پی آئی اے کو منافع بخش ادارہ بنا سکتے ہیں مشرف رسول سیان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پر 218 ارب روپے قرض ہے جبکہ 244 ارب کے واجبات ادا کرنا ہیں ہم گزشتہ دو ڈھائی سال میں پی آئی اے میں بہتری لائے ہیں خسارہ کم کر رہے ہیں اسی طرح جاری رہا تو ڈھائی سے 3 سال میں آپریشنل نقصان ختم کر پائیں گے۔ اسلام آباد ائرپورٹ کو اب اپنا HUB بنا رہے ہیں تمام ائر لائنز کیلئے یہ اب مین ائرپورٹ ہوگا۔ ہمارا ارادہ 3 برس میں 20 نئے شہروں تک پروازیں شروع کرنے کا ہے جبکہ 3 برسوں میں 20 نئے طیارے حاصل کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ اس وقت پی آئی اے میں ملازمین کی کل تعداد 13780 ہے اگر نئی بھرتیاں نہ کریں تو 2021ء میں ریٹائرڈ ہو جانیوالے ملازمین کے بعد تعداد 12000 رہ جائے گی۔ انہوں نے ایک سوال پر تسلیم کیا کہ ہم نے غیر ملکی ائر لائنز کو ضرورت ہے زیادہ پروازیں لانے سے گریز کا کہا ہے اب ہم نارتھ امریکن ائر لائنز سے معاہدے کر رہے ہیں جس کے بعد بذریعہ جیک پیکیج ہمارے شہری پاکستان سے براہ راست ٹورنٹو اور پھر وہاں سے کسی بھی نارتھ امریکن ائر لائنز سے ہونیوالے معاہدے کے تحت امریکہ میں کہیں بھی جا سکیں گے۔ ہم جو 4 نئے جہاز فوری طور حاصل کر رہے ہیں ان میں دو چھوٹی باڈی (Narrow Body) اور 2 چوڑی باڈی (Wide Body) ہوں گے 20 مزید کی ضرورت رہے گی انہوں نے کہا کہ لاہور اور اسلام آباد اپنے زیادہ آپریشن یورپ اور امریکہ میں رکھنا چاہتے ہیں جس کیلئے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد ائرپورٹ پر بھی بنایا جائے گا جس کیلئے سوال ایوی ایشن نے جگہ دے دی ہے انہوں نے کہا کہ مستقبل میں آسٹریلیا کی پرواز بھی شروع کی جائے گی۔