مقبوضہ کشمیر: 4 نوجوان سپرد خاک‘ مکمل ہڑتال‘ مظاہرے‘ متعدد زخمی‘ کل یوم شہدا منایا جائے گا
سرینگر (اے این این + آن لائن) مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں گزشتہ روز بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے طالب علم اور خاتون سمیت پانچ شہداء کو ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں سپردخاک کر دیا گیا ہے جبکہ پرتشدد مظاہروں میں فورسز کے ہاتھوں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 130 سے تجاوز کر گئی، مزاحمتی خیمے کی کال پر ہڑتال کی گئی، کل احتجاج کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ضلع شوپیاں کے علاقے کندلن میں بھارتی فوج کے آپریشن کے دوران چار کشمیری شہید ہو گئے تھے جن میں ایک طالب علم اورایک خاتون بھی شامل تھی جن کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ سروس بند کی گئی ہے۔ دریں اثناء سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک پرمشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر وادی میں ہمہ گیر ہڑتال کی گئی جبکہ مزاحمتی قیادت نے جمعہ 13 جولائی کو مزار شہداء چلوکی کال دے رکھی ہے۔ بدھ کو مزاحمتی قیادت کی اپیل پر وادی میں کاروباری مراکز، تجارتی ادارے، دکانیں اور بازار بند رہے۔ اس دوران سڑکوں سے ٹریفک غائب رہی۔ اس دوران لوگوں نے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے۔ مشتعل مظاہرین نے بھارتی فورسز کو بھی پتھرائو کا نشانہ بنایا جس پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا۔ بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 8 سے زائد افراد زخمی ہوئے جس کے بعد 24 گھنٹوں میں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 130 سے تجاوز کر گئی۔ بھارتی فورسز نے حریت قیادت کو بدستور نظر بند کر رکھا ہے۔ انتہائی سکیورٹی کے باوجود بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں اور گلی محلوں میں نکلے اور انہوں نے بھارتی فوج اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ بھارتی فورسز نے متعدد احتجاجی مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ حریت قائدین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ایک منصوبہ بند پروگرام کے تحت کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور کشمیر میں تعینات بھارتی فوج اور فورسز خود کو حاصل غیر معمولی اختیارات کے بل پر کشمیریوں کو اپنا حق خودارادیت طلب کرنے کی پاداش میں مظالم و تشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے کہا معصوم کشمیریوں کے لہو کی بے دریغ ہولی اور اس پر انسانیت کے علمبرداروں کی خاموشی انتہائی شرمناک ہے۔ جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر بھارتی حکومت کشمیر میں وہ سب کچھ کر رہی ہے جس سے ہٹلر وچنگیز بھی شرماجائیں گے۔ دریں اثنا لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف کشمیری عوام جمعہ کو یوم شہدائے کشمیر منائیں گے۔ اس روز آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں جلسے جلوس ، مظاہرے اور تقریب منعقد ہوں گی۔ مقبوضہ کشمیرکی آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی میر واعظ اور یاسین ملک نے 13 جولائی کو 1931ء کے شہداء کو خراج عقیدت ادا کرنے کے لئے مزارِ شہداء چلو کی کال دیتے ہوئے اس دن کو جملہ شہدائے کشمیر کے مشن کے تئیں تجدید عہد کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔