ہمارے دیرینہ کرم فرما مشرق پشاور والے ہمارے ساتھی ارشاد شور مچا رہے ہیں کہ ڈاکٹر رحمن کے 7سٹار نجی ہسپتال کے مناظر کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے بالکل اسی طرح ممتاز قادری شہید کے جنازے کے مناظر ان کے بے پناہ عقیدت مند کیپٹن صفدر کی گرفتار کی ریلی میں ملا جلا دئے گئے جن کو ہمارے سری ادب کے شناور دوست نے ڈٹ کر استعمال کیا اور ووٹ کی عزت کے کڑاکے نکال دئییپولیس ایکٹ، ضابطہ دیوانی کی منظوری، پولیس کو پیشہ وارانہ خطوط پر ڈھالنا کامیابیاں بیان ہوئیں۔ میونسپل اداروں کے محاصل میں پچاسی فیصد اضافہ اور گائوں کی سطح پر اختیارات کی منتقلی بھی کامیابی کے ذیل میں درج ہے۔ بلین ٹری سونامی کی کامیابی کا ذکر پڑھتے ہوئے دھیان نیب کی طرف چلاگیا جہاں اس معاملے میں تحقیق چالو ہے۔
تین سو چھوٹے کاروباریوں کو پچاس کروڑ روپے سرمایہ کی فراہمی بھی پی ٹی آئی کی کامیابی قرار پائی جس کا مقصد سیاحت کا فروغ بتایاگیا۔ تحصیل کی سطح پر 55 کھیلوں کے میدان اور متفرق کھیلوں کے لئے سہولیات اور کمپلیکس کے خانے میں سرخ سیاہی میں بڑا سا نمبر20درج ہے۔
لوٹی گئی اور بیرون ملک محفوظ دولت کی واپسی کے لئے خصوصی ٹاسک فورس کے قیام کا اعلان کیاگیا۔ ضابطہ دیوانی میں کے پی کے کی طرز پر ترامیم اور عدلیہ کی مشاورت سے تمام دیوانی مقدمات کو ایک سال میں نمٹانے کا انقلاب آفرین پیغام بھی عوام سے وعدوں کی کتاب کا حصہ ہے۔ جسے پڑھ کر میں خود بھی خوشی سے دیوانہ ہوگیا ہوں۔ ضابطہ فوجداری میں بھی ترمیم کی جائے گی تاکہ فوجداری مقدمات میں تاخیر کا مسئلہ دور ہو۔ فرسودہ قوانین میں ترمیم سے انصاف تک رسائی بھی عوام کو مسیر آئے گی۔
سول سروس میں ستر سال میں اڑتیس ترامیم ہوئیں لیکن بیورکریسی غیرسیاسی نہ ہوئی۔ منشور میں یہ حقیقت بیان کرتے ہوئے درست کام کے لئے درست افسر کی تقرری، عرصہ ملازمت کویقینی بنانے، داخلی احتساب، کارکردگی کی جانچ، زرتلافی کے جائزے جیسے انقلابی نکات درج ہیں۔ دو مرتبہ ’سْپر سیڈ‘ ہونے پر لازمی ریٹائرمنٹ کو یقینی بنانے کی بھی بات ہوئی۔ میرٹ کے ہوتے ہوئے اس شق کی تشریح کیا ہے۔ شاید شفقت محمود بیان کرسکیں جو خود اس بحربیکراں سے گزرچکے ہیں۔معاملات کو نہ چھپانے کی بھی قسم کھائی گئی۔ آزادمیڈیا کے لئے اقدامات بھی تجویز کئے گئے ہیں۔ ریڈیو اور سرکاری ٹی وی کے لئے بی بی سی کے نمونے کا اپنانے کا منصوبہ بھی پی ٹی آئی نے مرتب کررکھا ہے۔
فاٹا کے لئے وفاق کے قابل تقسیم محاصل کا تین فیصد بڑے ترقیاتی منصوبہ جات کے لئے مختص کیاجائے گا۔ بلوچستان کی مقامی آبادی کو سی پیک منصوبہ میں شامل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔ جنوبی پنجاب صوبہ قائم کرنے کے لئے قومی اتفاق رائے پیدا کیاجائے گا۔ انتظامی بنیادوں پر ہونے والے اس اقدام کا مقصد ساڑھے تین کروڑ لوگوں کو غربت سے نجات دلانا بیان ہوا۔ کراچی کی اصلاح کے لئے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری رکھنے کے عزم کے اظہار کے علاوہ سندھ رینجرز کے اشتراک سے بھتہ اور قبضہ مافیا کا خاتمہ بھی پی ٹی آئی کے منشور میں شامل ہے۔
پاکستان سے غربت ختم کرنے کے لئے پی ٹی آئی جاری غربت مکائو پروگراموں کے لئے مزید پیسے دے گی۔ صفائی اور صاف پانی کی فراہمی کے لئے غریب ترین اضلاع کے لئے خصوصی مہم بھی چلانے کا ارادہ ظاہر کیاگیا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام عمران خان کے دور حکمرانی میں جاری وساری رہے گا۔اقلیتوں کے لئے قومی اور صوبائی کمشن بنانے کا اعلان کیاگیا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کوووٹ کا حق دینے کا یقین دلایاگیا۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی جیسے بدقسمت پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لئے کوششوں کا وعدہ کیاگیا اور بیرون ممالک جیل میں قید پاکستانیوں کو قانونی مدد کی فراہمی کے لئے بھی کام ہوگا۔
خارجہ پالیسی کے عنوان سے ایک دلچسپ نکتہ بھی نظر سے گزرا۔ حکومت ملنے کی صورت پی ٹی آئی ایک پالیسی کوآرڈینیشن سیل وزیراعظم آفس میں قائم کرے گی جو کلیدی قومی فریقین اور وزارتوں سے ان کی آرا وتجاویز کے حصول کے لئے اشتراک عمل کا فرض انجام دے گا تاکہ سب کی رائے سے فیصلے ہوں۔ ساتھ ہی یہ جملہ بھی تحریر ہے کہ ’’خارجہ پالیسی متوازی سرکاری ٹریکس پر نہیں چل سکتی‘‘۔ (External policy cannot run on parallel official tracks)
مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بہترین اور مجرب نسخہ تجویز کیاگیا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق اس مسئلہ کے حل کے لئے ’کوآپریشن‘ سب سے قابل عمل راستہ ہے۔
پی ٹی آئی اقتدار میں آکر نیشنل سکیورٹی آرگنائزیشن بھی بنانے کا ارادہ رکھتی ہے جس کا چئیرمین وزیراعظم ہوگا۔ اس تنظیم کے ’پلینری کونسل‘ اور ’سپیشل ورکنگ گروپ‘ تشکیل پائیں گے۔ پلینری کونسل وزیرداخلہ کی سرکردگی میں دکھائی گئی ہے جو نائب چئیرمین ہوں گے جبکہ کونسل کے ارکان میں دفاع، خارجہ، خزانہ کے وزرا، مشیر قومی سلامتی، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے سربراہان ہوں گے۔ پلینری کونسل پالیسی اور حکمت عملی کے بارے فیصلے کرے گی۔ خصوصی ورکنگ گروپ میں آٹھوں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان کے علاوہ پولیس، پیرا ملٹری فورس کے نمائندے شامل ہوں گے۔ ڈی جی نیکٹا اس کمیٹی کے نائب چیئرمین ہوں گے۔
بھارت کے ساتھ بائی لیٹرل سٹرٹیجک ڈائیلاگ کا عندیہ دیاگیا ہے جو سٹرٹیجک نیوکلئیر ڈیٹرینس کے تمام پہلوئوں کا احاطہ کرے گا تاکہ خطے میں جوہری ہتھیاروں کی دوڑ سے بچا جاسکے۔ (ختم شد)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38