ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد پر وکلاءکا تشدد، چیمبر کے دروازے توڑ دیئے
اسلام آباد (آئی این پی) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد (ایسٹ) امجد اقبال رانجھا پر وکلاءکا تشدد عدالتی کام کئی گھنٹے تک رکا رہا۔ وکلاءنے عدالتی عملے اور پولیس پر بھی تشدد کیا اور جج کے چیمبر کے دروازے اور میز کے شیشے بھی توڑ دیئے تاہم وکلاءکے خلاف کوئی کارروائی نہ کی گئی۔ عدالت نے تھانہ آبپارہ میں درج دکان پر قبضہ کے مقدمہ کی سماعت شروع کی تو عدالت نے تاجر رہنما اجمل بلوچ سمیت دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تو ملزمان کے وکیل منور حسن عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ جج صاحب آپ ایسا نہیں کر سکتے تو جج نے جواب دیا کہ میں حکم دے چکا ہوں جس پر وکیل نے سامنے پڑی قانون کی کتاب میجر ایکٹ ایڈیشنل سیشن جج کو د ے ماری جس پر جج نے اٹھ کر اپنے چیمبر میں جانے کی کوشش کی تو وکلاءنے انہیں روک لیا۔ عدالتی عملے اور پولیس نے مداخلت کی تو دیگر وکلاءنے اپنے ساتھی کا ساتھ دیتے ہوئے ان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ عدالت میں موجود کرسیوں اور دیگر عدالتی سامان کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ وکلاءنے چیمبر کے دروازے کے شیشے توڑ دیئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او تھانہ آبپارہ قاسم خان سمیت پولیس کی بھاری نفری عدالت میں پہنچ گئی اور مقدمہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ مذکورہ واقع کے بعد ایڈیشنل ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج امجد اقبال رانجھا نے دیگر ججز ساتھیوں کا اجلاس طلب کر لیا اور طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ وکلاءکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔