کراچی: کانسٹیبل سمیت 3 افراد قتل، عدالت سے 3 دہشت گرد فرار
کراچی (کرائم رپورٹر+نیوز ایجنسیاں) کراچی میں جمعرات کو تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں پولیس کے ہیڈکانسٹیبل سمیت تین افراد جاںبحق اور دو پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے۔ سچل کے علاقے میں سپر ہائی وے پر ملک آغا ہوٹل کے قریب موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان نے ایک دوسری موٹر سائیکل پر جانے والے پولیس کانسٹیبل عارف علی پر فائرنگ کی عارف موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ ادھر سعید آباد کے علاقے بکرا پیڑی میں ایک نوجوان کی ہاتھ پاﺅں بندھی لاش ملی جسے آنکھ ، سر اور سینے میں چھ گولیاں مارکر ہلاک کیا گیا تھا۔ بلدیہ نمبر7 کے قبرستان سے بھی ایک شخص کی لاش ملی ہے جسے تشدد کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔ لانڈھی کے علاقے مجید کالونی میں ایک شخص راشد ولد رحمان کو کلہاڑی کے وار کرکے ہلاک کردیا گیا۔ دریں اثنا لیاری گینگ وار سے متاثر ہونے والے مزید 2 ہزار افراد نقل مکانی کر گئے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ ہمارے گھروں پر دستی بم حملے اور فائرنگ کی جا رہی ہے دھمکیاں مل رہی ہیں حکومت تحفظ دے۔ دریں اثنا کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لائے گئے 3 ملزم فرار ہو گئے۔ غفلت پر2 پولیس اہلکار گرفتار کر لئے گئے۔ عمار، ارسلان اور زبیر کو پیشی کے لئے عدالت لایا گیا۔ انہیں عارضی طور پر بنائے گئے لاک اپ میں رکھا گیا تھا جہاں سے ملزم کھڑکی توڑ کر فرار ہو گئے۔ پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی سمیت 25 افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم تنظیم کے 6 ارکان کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ علاوہ ازیں کراچی کے علاقے مومن آباد ضیا کالونی کے قبرستان سے بھتہ کی پرچی دینے کے الزام میں گرفتار ملزم رحمان کو کراچی کی مقامی عدالت نے بری کر دیا۔