بجلی چوری کا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے‘ ایسا نہیں ہونے دیں گے: لاہور ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال نے قرار دیا ہے کہ بجلی چوری کا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے عدالت میں متعلقہ افسران مان چکے ہیں کہ عوام سے زائد بل وصول کئے جاتے ہیں۔ عدالت ایسا نہیں ہونے دےگی کیونکہ یہ بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس رمضان میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دئیے۔ لاہور ہائی کورٹ نے ماہ رمضان میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول طلب کر لیا۔ گذشتہ روز سماعت کا آغاز ہوا تو درخواست گذار محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ واپڈا کے ختم ہونے کے بعد پیداواری ڈسٹری بیوشن کمپنیاں اور این ٹی ڈی سی عدالت میں مان چکے ہیں کہ یہ کمپنیاں اپنی مرضی سے جتنا چاہے وصول کر سکتی ہے جبکہ واپڈا کے پاس جب سارا نظام تھا تو ممبر پاور سارے معاملات دیکھتے تھے اور اِس طرح عوا م کو عذاب نہیں جھیلنا پڑتا تھا اُس وقت 19 ارب روپے کے فائدے میں واپڈا تھا اور آج 800 ارب کے نقصان میں ہے۔ درخواست گذار نے عدالت کو بتایا کہ ماہِ رمضان شروع ہو چکا ہے حکومتی دعووﺅں کے باوجود سحر افطار اور نماز کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے عوام کو سحری اور افطاری میں مشکلات کا سامنا ہے اور بالخصوص نمازِ تراویح کے وقت عبادات میں مشکلات ہیں حکومت اپنے وعدے پورے کرے بجلی کی چوری جاری ہے۔ لوڈ شیڈنگ بیچی جاتی ہے اگر مان بھی لیا جائے یہ صحیح ہے تو شارٹ فال جتنا بتایا جاتا ہے اُس سے چھ گھنٹے سے زائد لوڈ شیڈنگ نہیں ہونی چاہئے مگر ہمارے ہاں 18 سے 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ دیکھنے میں آرہی ہے۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اِس نظام میں خرابیاں کب دور ہونگی۔ یہ بنیادی حقوق کے تحفظ کا معاملہ ہے اور بجلی ہر گھر کی ضرورت ہے۔ درخواست گذار نے عدالت کو مزید بتایا کہ ابھی تک پرائیویٹ ہاﺅسنگ سوسائٹیز سے گرڈ سٹیشن کا قبضہ نہیں لیا گیا اور یوں امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے۔ فاضل چیف جسٹس چیف جسٹس عمر عطاءبندیال نے دلائل سننے کے بعد ماہِ رمضان میں لوڈ شیڈنگ کا شیڈول 22 جولائی تک طلب کر لیا جبکہ کے ای ایس سی سے 350 میگاواٹ بجلی واپسی کے لئے کئے گئے اقدامات اور لیسکو سے رات 8 سے 10 بجے تک فیڈرز بند کرنے کے بارے میں وضاحت طلب کر لی۔ فاضل عدالت نے متعلقہ حکام سے پرائیویٹ ہاﺅسنگ سوسائٹیوںسے گرڈ سٹیشن واپس لینے کے لئے بھی رپورٹ طلب کر لی۔