الیکشن انجینئرڈ تھے: پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، دھاندلی نہیں ہوئی: مسلم لیگ ن
لاہور (سپیشل رپورٹر+ خبرنگار) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی رپورٹ سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ الیکشن کمشن نے اپنا کام ایمانداری سے نہیں کیا اور الیکشن میں اپنی مرضی کے نتائج حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے اسمبلی میں یورپین یونین مبصر مشن کی رپورٹ پر عام بحث کیلئے پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروا دی۔ میجر (ر) ذوالفقار گوندل نے کہا ہے کہ الیکشن انجینئرڈ تھے۔ ان انتخابات میں جیتنے والا حیران اور ہارنے والا پریشان تھا۔ 12 بجے رات تک جیتنے والے اگلے دو گھنٹوں میں ہرا دیئے گئے۔ الیکشن کروانے والی عدلیہ نے دھاندلی کروائی۔ یورپین یونین مبصرین کا کہنا کہ الیکشن انجینئرڈ نہیں تھے، درست نہیں ہے۔ اب تو پاکستان میں حالات یہ ہو چکے ہیں کہ عوام مخلص قسم کی ڈکٹیٹرشپ کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔ یورپین یونین کے الیکشن مبصرین کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان میں یہ لوگ فرانس کے ڈیگال، ملائشیا کے مہاتیر اور مصر کے ناصر جیسی ڈکٹیٹرشپ چاہتے ہیں۔ غیرملکی حکمران کون ہوتے ہیں کہ وہ بتائیں ہمارا وزیراعظم کون ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک میں 222 خاندان تمام دولت پر فائز ہیں۔ یہاں اب سوشلسٹ انقلاب کی ضرورت ہے۔ دریں اثناءمسلم لیگ ن کے پرویز ملک نے کہا ہے کہ 11 مئی کے الیکشن مکمل شفاف تھے۔ یورپین یونین مبصرین نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی۔ اگر کچھ مسئلہ ہوا تو انتخابی فہرستوں میں خرابیوں کی وجہ سے ہوا۔ انتخابی فہرستوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ انتخابات کو مزید شفاف بنانے کیلئے الیکٹرنک ووٹنگ اور بائیو میٹرکس سسٹم کو اپنانے کی ضرورت ہے۔