پاکستان بزنس کونسل اور انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ انجینئرنگ مصنوعات اور سروسز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے, مفاہمتی یادداشت پر دستخط

لاہور(کامرس رپورٹر)پاکستان بزنس کونسل اور انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط طے پائے ہیں جس کی رو سے دونوں ادارے پاکستان کی انجینئرنگ مصنوعات اور سروسز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ چیئرمین انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ الماس حیدر اور چیئرمین پاکستان بزنس کونسل ثاقب شیرازی نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جبکہ دونوں تنظیموں کے ٹیم ممبران، سی ای او انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ اور کاروباری طبقے کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔چیئرمین انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ الماس حیدر نے کہا کہ دونوں تنظیمیں انجینئرنگ سیکٹر کی بین الاقوامی تجارت میں پاکستان کا خاطر خواہ حصہ یقینی بنانے کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ انجینئرنگ شعبہ کی بین الاقوامی تجارت 9 ٹریلین ڈالر کے قریب ہیں جبکہ اس میں پاکستان کا حصہ محض 0.04فیصد ہے ، البتہ پاکستان میں اس شعبے کی برآمدات کو بڑھانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے سے ملک میں معاشی ترقی اور فی کس آمدنی میں اضافہ ممکن ہو گا۔اگر ہمیں اپنی فی کس آمدنی دس ہزار ڈالر تک بڑھانی ہے تو محض زراعت اور ٹیکسٹائل کے شعبے پر اکتفا کرنے سے ایسا ہرگز ممکن نہیں،انجینئرنگ سیکٹر وہ واحد شعبہ ہے جو اگلے تین سالوں میں اس شعبے کی موجودہ برآمدات کوکئی گنا بڑھاسکتا ہے۔ چیئرمین پاکستان بزنس کونسل، ثاقب شیرازی نے کہا کہ اس شعبے کی ترقی سے ملک میں ویلیو ایڈڈ سیکٹر ترقی کرے گا جس سے مقامی مارکیٹ کے استحکام اور برآمدات میں اضافے کے ساتھ ساتھ پاکستان کا بین الاقوامی مارکیٹ میں حصہ مزید بہتر ہو گا۔ انہوں نے انجینئرنگ سیکٹر کو ترقی دینے اور اس شعبے کو معیشت کی اہم ڈرائیونگ فورس بنانے کے لئے دونوں تنظیموں کے مابین خصوصی تعاون کے اہداف پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر دونوں اداروں کے مابین بجلی اور توانائی، کیپیٹل گڈز، پمپ اور موٹرز، سرجری اور طبی آلات، کٹلری اور کچن کا سامان، سینیٹری کی متعلقہ اشیا، گھریلو ایپلائینسز، پنکھے (گھریلو اور صنعتی)، تعمیراتی سامان کے شعبے میں کام کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ان شعبوں کی ترقی کے لئے مطالعے،ان کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لئے ضروری ٹیکنالوجی اور سرٹیفیکیشنزکے حصول کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ ایس ایم ای سیکٹر کی کپیسٹی بلڈنگ اور ہنر میں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔