گورنر کے قاتل پر پھولوں کی بارش‘ پاکستانی حکومت پریشان‘ غیر ملکی مبصرین حیران رہ گئے : امریکی اخبار
اسلام آباد (ریڈیونیوز)امریکی اخبار ”نیویاک ٹائمز“کے مطابق گورنر پنجاب کے قتل پر پاکستانی معاشرہ تقسیم نظر آتا ہے، تعلیم یافتہ طبقے میں مذہبی رجحان پروان فروغ پارہاہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی فوج پر اربوں ڈالر خرچ کرنے والا واشنگٹن پاکستانی معاشرے میں مذہبی قدامت پسندی کو نظر انداز کر گیا۔ کچھ عرصہ قبل جمہوریت کی طاقت سمجھا جانے والا وکلاءکا طبقہ گورنر کے قاتل پر پھول برساتا نظر آیا جن میں زیادہ تر نوجوان وکلاءتھے جنہیں کبھی جمہوریت کی طاقت کے طور پر دیکھا گیا اس صورت حال سے کئی لوگ حیران ہیں۔ امریکی اخبارکے مطابق حالیہ دنوں میں گورنر پنجاب کے قاتل کی حمایت میں نعرے لگاتے ہجوم نے قاتل کے عمل کی تعریف کی ۔ ناموس رسالت کے نام پر کیا گیا قتل جرات کا عمل گردانا جا رہا ہے۔ قاتل کی حمایت میں شروع کی گئی گرمجوش مہم نے حکومت کو پریشان اور گورنر کے حامیوں اور دوستوں کو مایوس کردیا ہے،اس نے وسیع تر عوامی اور بیرون ملک مبصرین کو بھی الجھا دیا ہے جو یہ توقع کر رہے تھے کہ اس قتل کی ریاست کی طرف سے سخت قانونی کارروائی عمل میں آئے گی۔اس کے بجائے قاتل پر پھولوں کی بارش کی گئی اور وکلاءاس کے دفاع کے لیے سرگرم ہو گئے۔وکلاءکے موقف سے پاکستانی معاشرہ دو حصوں میں بٹ گیا ہے،قدامت پسندی کے اثرات حتیٰ کہ عسکریت پسندی اب تعلیم یافتہ طبقے میں بھی پائی جاتی ہے۔