لاہور : سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جاوید اقبال کے والدین قتل ۔۔ ہر پہلو سے تحقیقات ہو گی
لاہور + اسلام آباد (نامہ نگار + مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جاوید اقبال کے والد اور والدہ کو نامعلوم افراد نے کیولری گراونڈ کے علاقے میں ان کے گھر میں گھس کر قتل کر دیا‘ پولیس حکام نے واقعے کو ڈکیتی میں مزاحمت کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ صدر اور وزیراعظم نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ وزیراعظم یوسف گیلانی نے تحقیقات کر کے حکام کو 2 روز کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ رانا ثناءاللہ نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رشتہ داروں نے دیکھا کہ دونوں کی نعشیں ٹی وی لاونج میں پڑی تھیں اور دونوں کو منہ پر تکیہ یا گدی رکھ کر مارا گیا تھا۔ انہوں نے کہا ممکن ہے یہ ڈکیتی نہ ہو‘ ایک کمرے میں سامان بکھرا پڑا تھا جس سے یہ شک بھی پیدا ہوتا ہے کہ ڈکیتی مرڈر کا تاثر دینے کے لئے ایسا کیا گیا ہو اور اصل میں جسٹس جاوید اقبال کے والدین کو ان کے کسی ملازم نے یا کسی دشمن نے یا پھر کسی ایسے شخص نے قتل کیا ہو جو ان سے اپنا کوئی جرم چھپانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئی جی کو ہر پہلو سے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جاوید اقبال کے والد سابق ڈی آئی جی عبدالحمید اور والدہ آمنہ 164 کیولری گراونڈ گلی نمبر سات میں رہائش پذیر تھے‘ گذشتہ روز نامعلوم افراد نے ان کے گھر میں گھس کر ڈی آئی جی ریٹائرڈ عبدالحمید اور ان کی اہلیہ آمنہ کو منہ پر تکیہ رکھ کر قتل کر دیا‘ دم گھٹنے سے دونوں میاں بیوی موقع پر دم توڑ گئے‘ نامعلوم قاتل موقع سے فرار ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر آئی جی جاوید اقبال‘ سی سی پی او اسلم ترین سمیت اعلیٰ پولیس افسران کے علاوہ مختلف ایجنسیوں و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ یہ افسران و اہلکار تمام حالات و واقعات اور وقوعہ کا جائزہ لے کر موقع سے ثبوت اکٹھے کرتے رہے۔ پولیس نے دو گھریلو ملازموں اور علاقہ کے سکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے کر تینوں افراد سے تفتیش شروع کر دی ہے۔ ایس پی کینٹ جواد قمر نے بتایا کہ جسٹس جاوید اقبال کے والدین گھر میں اکیلے رہتے تھے‘ دونوں کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔ ان کے گھر ان کے کچھ رشتے دار ملنے آئے تو واقعہ کا پتہ چلا اور انہوں نے نعشیں دیکھ کر شور مچا دیا‘ تفتیش جاری ہے جلد حقائق سامنے آ جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں کے جسموں پر تشدد کا کوئی نشان نہیں پایا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نوازشریف نے واقعہ پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی‘ امیر جماعت اسلامی سید منور حسن‘ قاضی حسین احمد‘ لیاقت بلوچ‘ ڈاکٹر طاہر القادری نے جسٹس جاوید اقبال کے والدین کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس سفاکانہ واردات کی شدید مذمت کی ہے۔دریں اثناءجسٹس جاوید اقبال کے مقتول والدین کی نعشیں پوسٹ مارٹم کےلئے ہسپتال پہنچا دی گئیں۔