جسٹس جاوید اقبال کے والدین کا لاہورمیں ان کی رہائش گاہ پرقتل، مقتولین کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر ادا کی جائے گی۔
پولیس کے مطابق جسٹس جاوید اقبال کے والد سابق ڈی آئی جی سپیشل برانچ کوئٹہ چوہدری عبدالحمید کیولری گراؤنڈ لاہورمیں واقع اپنے گھر میں موجود تھے کہ انہیں نامعلوم افراد نے قتل کردیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاراور فرانزک ماہرین جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اورشواہد اکٹھے کئے۔ واقعہ کا مقدمہ تھانہ فیکٹری ایریا میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا،پولیس نے گھریلو ملازمین کو حراست میں لے کر تفتیس شروع کردی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر جسٹس جاوید اقبال آج علی الصبح اسلام آباد سے لاہورمیں اپنے گھر پہنچے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے تفصیلات معلوم کیں۔اس سے قبل اسلام آباد میں چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری سمیت سپریم کورٹ کے تمام جج ،نامزد گورنرپنجاب لطیف کھوسہ ،وزیرقانون بابراعوان اور سپریم کورٹ بارکی صدرعاصمہ جہانگیرنے جسٹس جاوید اقبال سے ان کے والدین کے قتل پرتعزیت کا اظہارکیا۔ صدر، وزیر اعظم ،وفاقی کابینہ کے ارکان، گورنرز اور تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے جسٹس جاوید اقبال کے والدین کے قتل کی مذمت اوران سےاظہار تعزیت کیا ہے۔صدرزرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نےدو دن میں واقعہ کی انکوائری رپورٹ طلب کرلی جبکہ وزیراعلٰی پنجاب نے آئی جی پولیس کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔