واقعہ معراج اور اس کے مشاہدات (تبصرہ)

پیش نظر کتاب ’ واقعہ معراج اور اس کے مشاہدات ‘ مفسر قرآن ، بزرگ عالم دین حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم کی تصنیف ہے جسے دینی کتابوں کی اشاعت کے عالمی ادارہ دارالسلام نے شائع کیا ہے۔ یہ کتاب اگرچہ حجم میں مختصر ہے لیکن اپنے موضوع پر ایک جامع، مستند داور علمی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہی۔ کتاب چھے ابواب پر مشتمل پر ہے۔ پہلے باب میں بتایاگیاہے کہ معراج کے دو حصے ہیں پہلے کو ’اسرا‘ اور دوسرے کو ’معراج‘ کہاجاتا ہے۔ واقعہ معراج کشف، مشاہدہ یا خواب کا واقعہ نہیں بلکہ روح اور بدن کے ساتھ عالم بیداری کاواقعہ ہے۔ کتاب کے دوسرے باب میں واقعہ معراج کی بابت تمام صحیح احادیث یکجا کردی گئی ہیں۔ بعدازاں ان تمام احادیث کی توضیح بھی بیان کردی گئی ہے جس سے ایک عام قاری کے لیے واقعہ معراج کو سمجھنا انتہائی آسان ہوجاتا ہے۔ شب معراج میں نماز کی فرضیت کی حکمت پر بات کی گئی ہے۔ یہ بھی بتایاگیا ہے کہ سدرۃ المنتہیٰ میں اللہ نے امت محمدیہ کونماز کے علاوہ بھی دیگر دو تحفے دیے ہیں۔ تیسرے باب میں تفصیل کے ساتھ مشاہدات ِ معراج یعنی رویت باری تعالیٰ اور ا للہ سے کلام کاذکر کیاگیا ہے۔ قائلین رویت باری تعالیٰ کے دلائل اور ان کاتجزیہ بیان کیاگیا ہے۔چوتھے باب میں معراج کی عظیم نشانیاں ، حضرت موسیٰ علیہ السلام کو قبر میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھنا ، داروغہ جہنم ، دجال کامشاہدہ ، نہر کوثر کامشاہدہ ، حضرت ابراہیم علیہ السلام کاامت محمدیہ کے نام خصوصی پیغام ، سینگی لگوانے کی اہمیت اور دیگر امورکاذکر کیاگیا ہے۔ پانچویں باب میں جہنم کے مشاہدات یعنی غیبت کرنے والوں ، بے عمل خطبا کاانجام اور ناقۃ اللہ ( حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی) کے قاتل کے انجام کے مشاہدے کاذکر کیاگیا ہے۔ چھٹے اور آخری باب میں واقعہ معراج کے بارے میں ایسے تمام واقعات جمع کردیے گے ہیں جو اگرچہ بہت مشہور ہیں لیکن غیر مستند ہیں۔ کتاب میں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ واقعہ معراج ہمارے پیغمبر آخر الزماں حضرت محمد رسولﷺ کا ایک عظیم الشان معجزہ ہے، یہ عظیم تر معجزہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے جو چشم زدن میں رونما ہوا لیکن حقیقت میں اس میں کتنا وقت لگا یہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولؐ ہی بہتر جانتے ہیں۔واقعہ معراج دنیا کاایک ایسا واقعہ ہے کہ جس کا وقت مختصر ترین ہے لیکن سفر دنیا کاطویل ترین ہے ایسا طویل ترین سفر کہ جسے کسی پیمانے کے ساتھ ماپا نہیں جاسکتا۔ ہماراایمان ہے کہ یہ سب ہوا لیکن یہ سب کیسے ہوا، کیوں کر ہوا،اس کے بارے میںہمارا اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے۔ اس واقعہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب پیغمبر حضرت محمدﷺ کو اپنی قدرت کاملہ کے بے شمار مشاہدات بھی کروائے۔واقعہ معراج کا ثبوت اور ذکر قرآن کریم اوراحادیث صحیحہ دونوں میں ہے۔ لیکن مسلمانوں کا ایک گروہ ایسا ہے جو اسے ایک کشفی، روحانی یا خواب کے مشاہدے سے تعبیر کر کے اس کی معجزانہ حیثیت کا انکار کرتا ہے۔ ایک دوسراگروہ ہے جو اس میں بہت سی بے سرو پار وایات شامل کر کے اسے کچھ کاکچھ بنا دیتا ہے۔ ظاہر بات یہ ہے کہ دونوں ہی گروہ افراط و تفریط و شکار ہیں۔ اردو زبان میں اس موضوع پر آج تک کوئی مستند اور معیاری کام نہیں ہوا جس کی تشنگی مدت اور شدت سے محسوس کی جارہی تھی۔ خاص طور پر روایات عامہ کی صحت و ضعف کا خیال رکھتے ہوئے اس واقعے کے حقائق بیان کرنا وقت کی اہم ضرورت تھی۔ یہ بڑی مسرت کی بات ہے کہ اس اہم موضوع پر بر گزیدہ عالم دین ، مصنف کتب ِ کثیرہ ، مفسر قرآن الشیخ حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم نے قلم اٹھایا اور علم ونظر کے اعلیٰ پیمانے اور تحقیق و جستجو کی کسوٹی پر رکھ کر یہ واقعہ مستند حقائق سمیت قارئین کے سامنے پیش کر دیاہے۔اردو زبان میں پہلی کتاب ہے جو واقعہ معراج کو اس کے صحیح تناظر میں پیش کرتی اور اس کے واقعاتی مشاہدات کو غیر مستند روایات سے ممیز کرتی ہے۔ دارالسلام نے اپنے روایتی معیار طباعت کے مطابق یہ کتاب نہایت خوبصورت پیرائے میں شائع کی ہے۔یہ کتاب ہر لائبریری ، خطیب ، واعظ کی ضرورت ہے عام آدمی کے لیے بھی اس کتاب کا مطالعہ بہت مفید ہے۔ 122 صفحات کی اس کتاب کی قیمت 190روپے ہے۔ یہ کتاب دارالسلام کے مرکزی شوروم لوئر مال نزد سیکرٹریٹ لاہور پر دستیاب ہے یا براہ راست کتاب حاصل کرنے کے لیے فون نمبر 042-37324034پر رابطہ کیاجاسکتا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...