گرلز کالجوں میں اساتذہ کی 602 آسامیاں خالی ہزاروں طالبات کے مستقبل پر سوالیہ نشان
لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کی روایتی عدم توجہی اور بے حسی کے باعث لاہور ڈویژن کے خواتین کالجز میں پرنسپل سمیت اہم مضامین کی اساتذہ کی 602 آسامیاں خالی ہیں جس سے کی ہزاروں طالبات کی آنکھوں میں حصول تعلیم اور کچھ بن کر دکھانے کے خواب بکھرکر چکنا چور ہورہے ہیں مگر کسی کو ان کی پرواہ نہیں ہے۔ طالبات طویل مسافت، مالی مشکلات کے باوجود سماجی رکاوٹوں کو عبور کرکے کلاس روم میں پہنچنے کے باوجودبھی استاد سے محروم ہیں۔ مگر قوم کی ان بیٹیوں کی آواز پرکوئی کان دھرنے والا موجود نہیں ہے۔ ڈویژن کے 17 کالج پرنسپل اور 2 وائس پرنسپل کے بغیر چل رہے ہیں جبکہ ڈویژن کے چاروں اضلاع لاہور، شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ صاحب میں گریڈ 17 سے گریڈ 20 تک کی عربی، بیالوجی، باٹنی، کامرس، کیمسٹری، انگریزی، اکنامکس، فائن آرٹس، ایجوکیشن، ہسٹری، ہوم اکنامکس، اسلامیات، جرنلزم، میتھ، نرسنگ، فارسی، فزکس، مطالعہ پاکستان، سیاسیات، فزیکل ایجوکیشن، سائیکالوجی، فلسفہ، سوشیالوجی، شماریات، اردو، سوشل ورک، زووالوجی، کمپیوٹرسائنس، جغرافیہ سمیت دیگر مضامین کی 602 آسامیاں خالی ہونے سے طالبات کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ خالی اسامیوں میں سب سے زیادہ گریڈ 17 کی 259 اسامیاں ہیں جبکہ گریڈ 18 کی 103، گریڈ 19 کی 190 اور گریڈ 20 کی 49 اسامیوں پر اساتذہ موجود نہیں ہیں ۔ یہ اسامیاں خواتین اساتذہ کی ٹرانسفر،ریٹائرمنٹ، انتقال،ڈیپوٹیشن یاایکس پاکستان لیو پر چلے جانے، اسامیوںکے ڈاؤن گریڈ، اپ گریڈ ہونے یا سٹیٹس تبدیل ہونے کے باعث خالی ہوئی تھیں مگر محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے حکام کی عدم دلچسپی اور بے حسی کے باعث ان پر تعیناتیاں عمل میں نہیں آسکی ہیںجو’’ ویمن ایمپاورمنٹ‘‘ کا نعرہ لگانے والی حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔