Waqt News
Saturday | February 27, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • کورونا وائرس، دنیا بھر میں2529393 ہلاکتیں
  • کراچی : پاپوش نگر میں لائن پھٹ گئی، ہزاروں گیلن پانی ضائع
  • کورونا وائرس ، ملک بھر میں مزید33افراد چل بسے
  • 27 فروری پوری پاکستانی قوم کی سربلندی اور سرفرازی کا دن ہے: شبلی فراز
  • مسلح افواج دفاع وطن کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

’’غریب کی چھت ٹپکتی ہی رہے گی‘‘

Feb 12, 2021 3:41 AM, February 12, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
’’غریب کی چھت ٹپکتی ہی رہے گی‘‘

وقت بہت ظالم ہے۔لوگوں کی اصلیت بے نقاب کئے بغیر اسے چین نہیں آتا۔ بدھ کے روز سوشل میڈیا کے ذریعے مجھے اسلام آباد میں سرکاری ملازموں پر جارحانہ لاٹھی چارج اور آنسو گیس پھینکنے کی تصاویر ملتی رہیں۔ میں نہا دھوکر کپڑے بدلنے کے بعد اس فکر میں مبتلا تھا کہ اپنے ایک بہت ہی پیارے دوست کے فارم ہائوس کیسے پہنچوں گا جنہوں نے دیگر قریبی دوستوں کو بھی رات کے کھانے پر بلارکھا ہے۔وہاں مدعو ہوئے ایک مہمان ایئرپورٹ کو اسلام آباد سے ملانے والی شاہراہ پر تین گھنٹوں سے ٹریفک میں پھنسے ہوئے تھے۔کئی احباب نے اطلاع یہ بھی دی کہ ریڈزون کی نواحی گلیوں میں واقعہ ان کے گھروں میں آنسو گیس کے بادل آجانے کی وجہ سے سانس لینا دشوار ہورہا ہے۔ طویل عرصے کے بعد پاکستان کا دارالحکومت مظاہرین اور پولیس کے مابین پُرتشدد مقابلے کے مناظر دکھا رہا تھا۔

بلاول بھٹو سے قائم علی شاہ کی ملاقات‘ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال

ان مناظر کے بارے میں فکر مند ہوئے ذہن میں 2013میں ہوئے ایک واقعہ کی یاد آگئی۔پشاور کے گل بہار علاقے کی ایک گلی تھی۔وہاں تحریک انصاف کے شوکت یوسف زئی نے لوگوں سے رابطے کا دفتر بنارکھا تھا۔پورے ملک میں انتخابی مہم زور شور سے جاری تھی۔ امید باندھی جارہی تھی کہ مردان میں ایک جلسے سے خطاب کے بعد عمران خان صاحب گل بہار کی اس گلی میں بھی تشریف لائیں گے۔سکیورٹی کے بارے میں فکر مند اہل کار مگر خان صاحب کو اجتناب کا مشورہ دے رہے تھے۔

طویل انتظار کے ان لمحات میں نوجوانوں کا ایک گروہ میرے گرد جمع ہوگیا۔عمران خان صاحب انہیں بہت پسند تھے۔ دیگر سیاست دانوں کو وہ ’’چور اور لٹیرے‘‘ہی نہیں بلکہ عوامی مشکلات سے سفاکانہ حد تک لاتعلق شمار کرتے تھے۔غریب کے دُکھوں کی بات چلی تو ایک نوجوان نے نہایت خلوص سے اعلان کیا کہ وہ صاحب جنہیں میں اس کالم میں ’’راولپنڈی کی لال حویلی سے اُٹھے بقراطِ عصر‘‘ پکارتا ہوں،واحد سیاست دان ہیں جو انتہائی دردمندی سے ’’غریب کی ٹپکتی چھت‘‘ کا تذکرہ کرتے ہیں۔عوام کے دُکھوں کے وہ حقیقی ترجمان ہیں۔رپورٹر کی ڈھیٹ ہڈی کی بدولت میں خاموش مسکراہٹ سے اس نوجوان کی جذبات بھری ستائش کو سنتا رہا۔ اسلام آباد پر چھائے آنسو گیس کے بادلوں کی تصاویر دیکھتے ہوئے یاد آگیا۔

 حکومت ایف اے ٹی ایف بارے قوم کو حقائق سے آگاہ کرے، شازیہ مری

سرکاری ملازمین کو بدھ کے روز ہوئے مظاہرے کے لئے ان ہی صاحب کے رویے اور زبان نے اشتعال دلایا تھا جو کئی برسوں تک ’’غریب کی ٹپکتی چھت‘‘ کی بابت نوحہ گری کرتے ہوئے ٹی وی سکرینوں پر تنہابیٹھے ریکارڈ ساز Ratingsلیتے رہے ہیں۔ اسلام آباد کی پولیس ان دنوں موصوف کے ماتحت ہے۔مظاہرین کا غضب بھڑکاکروہ سکرینوں سے غائب ہوگئے۔ معاملات سنبھالنے کی ذمہ داری پرویز خٹک اور شبلی فراز کو سونپ دی گئی۔ ہمارے احمد فراز کے فرزند نے تاہم ’’روٹی نہیں تو کیک کھائو‘‘ جیسا رویہ اختیار کرتے ہوئے جان چھڑالی۔ خٹک صاحب کی معاونت کے لئے علی محمد خان صاحب کو متحرک ہونا پڑا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما سابق صوبائی وزیر  چوہدری  ریاض سزا معطلی اور ضمانت کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا

پاکستان کے تنخواہ دار افراد کی بے پناہ اکثریت اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے کہ ہماری ریاست کے گریڈ 1سے 16تک کے ملازمین کو جو تنخواہ ملتی ہے اس میں گزارہ قطعی ناممکن ہے۔ درد مند حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ٹھوس اعدادوشمار پر گہری نظر رکھتے ہوئے سرکاری ملازمین کو افراطِ زر کی بدولت رونما ہوئی تکالیف سے نبردآزما ہونے کے لئے ’’ریلیف‘‘ کے نام پر اضافی رقوم فراہم کریں۔ ہمارے خزانے کی کنجی ان دنوں IMFکے نامزد کردہ حفیظ شیخ صاحب کے ’’ٹیکنوکریٹ‘‘ہاتھوں میں ہے۔ کابینہ کے تقریباََ ہر دوسرے اجلاس میں وہ اپنا لیپ ٹاپ کھول کر ایسے اعدادوشمار دکھاتے ہیں جو ’’سب اچھا ، کی نوید سناتے ہیں۔ہمارا ’’آزاد اور بے باک‘‘ میڈیا مگر بدھ کے دن ان سے رابطہ ہی نہ کرپایا۔ان ہی کی بدولت یہ سمجھا سکتا تھا کہ سرکاری ملازمین کس حد تک ’’ناجائز‘‘ تقاضا کررہے ہیں۔’’جائز‘‘ مطالبات کی تسکین کے لئے ’’شفا‘‘بھی ان ہی کے دستخطوں سے جاری ہوئے ’’نسخے‘‘ سے میسر ہوگی۔ حفیظ شیخ جیسے ’’ٹیکنوکریٹ‘‘ مگر ’’خاص مخلوق‘‘ ہوا کرتے ہیں۔Macro یا Micro Managementکے نا م پر کلیدی فیصلوں کا حتمی اختیار ان کے پاس ہے۔ ان فیصلوںسے تنخواہ دار کے دلوں میں جو آگ بھڑکتی ہے اسے ٹھنڈا کرنے کے لئے عوام کے ووٹوں کے محتاج پرویز خٹک اور علی محمد خان جیسے روایتی سیاستدانوں ہی کو مظاہرین کی منت سماجت کرنا ہوتی ہے۔حفیظ شیخ صاحب نے مگر بدھ کی شام اپنے گھر میں نہایت سکون سے گالف کی پریکٹس کی ہوگی۔اس پریکٹس کو وڈے لوگ غالباََPuttingپکارتے ہیں۔ ’’گندی‘‘ سیاست کے تقاضوں سے آزاد ہوئے یہ ٹیکنوکریٹ اب ووٹوں کی بھیک مانگ کر قومی یا صوبائی اسمبلیوں میں تحریک انصاف کی ٹکٹ کی بدولت پہنچے اراکین سے ووٹ لے کر ایوان بالا کا رکن منتخب ہونے کی تیاری کررہے ہیں۔تحریک انصاف کے اراکین پارلیمان کو سرجھکا کر ان کی حمایت میں اُنگوٹھا لگاناہوگا۔وہ انگوٹھا لگانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کریں تو ’’بکائو‘‘ پکارے جائیں گے۔ان پر الزام لگے گا کہ ’’چوروںاور لٹیروں‘‘ سے بھاری رقوم لے کر انہوں نے ’’قیادت‘‘سے بے وفائی کی۔ ’’لوٹے‘‘ ہوگئے۔ربّ کریم سے فریاد ہے کہ مجھے اگر ایک اور زندگی عطا کرنا ہے تو اپنے حبیبﷺ کے صدقے مجھے بھی ’’ٹیکنوکریٹ‘‘ بنادے۔

کامونکے:شرا ب برآمد‘ملزم گرفتار

کرونا کی وباء پھوٹنے کے ابتدائی ایام سے اس کالم میں مسلسل فریاد کئے چلاجارہا ہوں کہ مذکورہ وباء نے دُنیا بھر کی معیشت کو ہلاکررکھ دیا ہے۔امریکہ جیسی بے رحم سرمایہ دارانہ ریاستیں بھی مجبور ہورہی ہیں کہ کرونا کی وجہ سے غریب تر ہوئے لاکھوں افراد کو آسرا دینے کے لئے امدادی رقوم فراہم کی جائیں۔ورلڈ بینک اور IMFجیسے سفاک ادارے بھی اس ضمن میں کافی نرمی دکھارہے ہیں۔پاکستان جیسے ممالک کے لئے کرونا کی بدولت ’’امدادی رقوم‘‘ کے پیکیج تیار ہوئے۔ 

ہمارے ہاں حیران کن ڈھٹائی سے مسلسل ڈھول پیٹا جاتا ہے کہ پاکستان ایک اسلامی جمہوریہ ہے۔عوام نے ہمارے ہاں ایک پارلیمان منتخب کررکھی ہے جو حکومت کو ہمیشہ سوالات کی زد میں رکھتی ہے۔کرونا کے پھیلائو کے بعد قومی اسمبلی کے جتنے بھی اجلاس ہوئے وہاں وزراء اور حکومتی جماعت کے دیگر نمائندگان سینہ پھلاکر یاد دلاتے رہے کہ کروڑوں پاکستانیوں کو سہارا دینے کے لئے احساس پروگرام کے تحت یکمشت پندرہ ہزار روپے ادا کردئیے گئے ہیں۔ اپوزیشن اراکین کی بھاری بھر کم تعداد مگر ابھی تک میرے اور آپ جیسے بدنصیبوں کی خاطر یہ معلوم نہیں کرپائی کہ ورلڈ بینک وغیرہ سے کرونا کے لئے مختص’’امدادی رقم‘‘ کتنے ارب پاکستانی روپوں پر مشتمل تھی۔ احساس پروگرام کے نام پر جو ’’آسرا’’ دیا گیا وہ مذکورہ رقم کا کتنے فی صد تھا۔عوام کے دُکھوں کی بابت ٹسوے بہاتی اپوزیشن جماعتیں ایسے سوالات اٹھاتیں تو بآسانی دریافت ہوجاتا کہ ورلڈ بینک وغیرہ سے کرونا کے نام پر جو ’’خیرات‘‘ آئی ہے اس کا گرانقدر حصہ چند دھندوں کے اجارہ دار سیٹھوں کی ’’معاونت‘‘ کے لئے خرچ ہوا ہے۔ غریب کو اس ضمن میں اونٹ کے منہ میں زیرہ جتنی رقم ہی ملی۔

 معلم کاعلم مکمل اور آنکھ والا ہونا چاہئے:  انوار العارفین

اجارہ دار سیٹھوں کو ’’آسرا‘‘ ملا تو حکومت نے ایسے اعدادوشمار کی تشہیر شروع کردی جو برآمدات میں خیرہ کن بڑھوتی کی نوید سناتے ہیں۔معیشت ’’بحال‘‘ کرنے کی بڑھک لگانے کے بعد بجلی اور پیٹرول کے نرخوں میں گرانقدر اضافہ شروع کردیا گیا۔سرکاری ملازم کی تنخواہ مگر جامد رہی۔ وہ اپنے لئے ’’آسرا‘‘ ڈھونڈنے نکلا تو ریاست نے ’’قانون کی حکمرانی‘‘ ثابت کرنے کے لئے ریاستی قوت کو بے دریغ انداز میں استعمال کیا۔’’غریب کی چھت ٹپکتی‘‘ ہی رہے گی۔کوئی اس کا پرسان حال نہیں۔وہ سیاسی جماعتیں بھی نہیں جو ’’خالص جمہوریت‘‘ کے نفاذ کو تڑپ رہی ہیں۔

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

نصرت جاوید

نصرت جاوید


مشہور ٖخبریں
  • جمائما گولڈ سمتھ کا دل ایک مرتبہ پھر ٹوٹ گیا

    Feb 16, 2021 | 20:12
  • حفیظ شیخ سینٹ کے رکن منتخب ہوگئے تو؟

    Feb 16, 2021
  • ڈسکہ الیکشن: نتائج پر دُھند 

    Feb 22, 2021
  • عمران حکومت کے لئے ’’ستّے خیراں‘‘۔

    Feb 25, 2021
متعلقہ خبریں
  • ایرانی سپریم لیڈر کرونا وائرس پر ’جھوٹ‘ بول رہے ہیں: مائیک ...

    Mar 24, 2020 | 13:15
  • اسٹیل ملز کی اراضی فروخت نہیں کی جارہی : حماداظہر

    Nov 28, 2020 | 17:21
  • وزیراعلی پنجاب کی زیر صدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی ...

    Nov 13, 2020 | 13:20
  • پوپ فرانسس کی ہم جنس پرستوں کیلئے سماجی تحفظ کی حمایت

    Oct 22, 2020 | 13:54
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • کورونا وائرس، دنیا بھر میں2529393 ہلاکتیں

    Feb 27, 2021 | 12:26
  • کراچی : پاپوش نگر میں لائن پھٹ گئی، ہزاروں گیلن پانی ضائع

    Feb 27, 2021 | 12:05
  • کورونا وائرس ، ملک بھر میں مزید33افراد چل بسے

    Feb 27, 2021 | 11:52
  • 27 فروری پوری پاکستانی قوم کی سربلندی اور سرفرازی کا دن ہے: ...

    Feb 27, 2021 | 11:49
  • مسلح افواج دفاع وطن کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں،ڈی جی آئی ایس پی ...

    Feb 27, 2021 | 11:45
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • عبدالعلیم خان سے ملاقات، پرویز الٰہی اور فواد ...

    Feb 27, 2021
  • فواد چوہدری کے بیان پر ہنگامہ وزیر ستان معاملہ ...

    Feb 27, 2021
  • ’’وجود مرد سے ہے تصویر کائنات میں حسن‘‘

    Feb 27, 2021
  • ’’ذوالفقارؔ ِ علی ؓ،نامِ مولا ؔعلیؓ پر ، نشان ...

    Feb 26, 2021
  • تاجدارِ انبیاء  خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللّہ ...

    Feb 26, 2021
  • 1

    بھارت یواین قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کردے تو ہمارا اسکے ساتھ کیا تنازعہ ...

  • 2

    ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کا فیصلہ

  • 3

    پاکستان بدستور گرے لسٹ میں

  • 4

    دنیا خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر حل کراکے اپنی ذمہ داری پوری کرے

  • 5

    پنجاب حکومت کاتعمیری وژن  ’’نیا پاکستان اپارٹمنٹس‘‘ معاہدہ 

  • 1

    ہفتہ‘  14 رجب المرجب  1442ھ‘  27؍ فروری 2021ء 

  • 2

    جمعۃ المبارک‘  13 رجب المرجب  1442ھ‘  26؍ فروری 2021ء 

  • 3

    بدھ  ‘  11 رجب المرجب  1442ھ‘  24؍ فروری 2021ء 

  • 4

    منگل ‘  10 رجب المرجب  1442ھ‘  23؍ فروری 2021ء 

  • 5

    پیر ‘  9 رجب المرجب  1442ھ‘  22؍ فروری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • بلدیاتی انتخابات ووٹر کو عزت دو

    Feb 27, 2021
  • ’’ذوالفقارؔ ِ علی ؓ،نامِ مولا ؔعلیؓ پر ، نشان ...

    Feb 27, 2021
  •  کراچی پیکیج کے ثمرات کب نظر آئینگے؟

    Feb 27, 2021
  • الیکشن کمیشن اور ڈسکہ الیکشن 

    Feb 27, 2021
  • اخوت ، نوجوان اور ترقی 

    Feb 27, 2021
  •  خواجہ عمادالدین ۔۔۔زندہ ومثبت کردار 

    Feb 27, 2021
  • یہاں پارٹی ہورہی ہے

    Feb 27, 2021
  • لڑکی والوں نے جہیز میں کیا دیا 

    Feb 27, 2021
  • میر تقی میرؔ کا دیوانِ ہفتم اور معین الدین عقیل

    Feb 27, 2021
  • ٹیکس معاشی ترقی کی بنیاد

    Feb 27, 2021
  • 1

    بجلی کی پیداوار…متبادل ذرائع 

  • 2

    تمباکو نوشی کے خلاف مؤثر اقدامات کئے جائیں 

  • 3

    یقین اور امید 

  • 4

    مکان اور مکین لازم و ملزوم 

  • 5

     وزیر اعظم کے نام بوڑھے پنشنرز کی دردمندانہ اپیل

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    الکتاب (۵)

  • 2

    الکتاب (۴)

  • 3

    الکتاب (۲)

  • 4

    الکتاب (۱)

  • 5

    ۔۔ہمہ آفتاب است

  • 1

    اتفاق

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    مقاصد

  • 4

    فرمان قائد

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    آفتاب

  • 2

    اقبال کا قرآنی انداز فکرونظر

  • 3

    زندگی

  • 4

    اقبال

  • 5

    فرمودہ اقبال

منتخب
  • 1

    ڈسکہ الیکشن: نتائج پر دُھند 

  • 2

    عمران حکومت کے لئے ’’ستّے خیراں‘‘۔

  • 3

    پرویز رشید سینٹ سے باہر 

  • 4

    ’’عمر بھر کون حسیں، کون جواں رہتا ہے‘‘

  • 5

    سینما، فلم سازی اور سیاسی ’’شو‘‘

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    عالمی مارکیٹ میں ایک اونس سونے کی قیمت26ڈالر کمی کے بعد پاکستان میں بھی ایک تولہ ...

  • 2

    پاکستان اور قطر میں ایل این جی معاہدہ طے پا گیا، وزیراعظم

  • 3

    ایف بی آر نے پراپرٹی کے کرایوں کی آمدن چھپانے والوں کے خلاف کاروائی کا آغاز کر دیا

  • 4

    کینسر کا شکار مصری ٹی وی پیش کارہ نے سرکے بال کھو دیے

  • 5

    آئندہ 5 برس تک حفاظتی ماسک کی پابندی کرنا ہو گی : برطانوی طبّی ماہر

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group