حافظ سعید کی مقدمات یکجا کرنے کی درخواست منظور، اخراج کیلئے سماعت 18 فروری کو ہوگی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) انسداد دہشت گردی عدالت نے حافظ سعید کی مقدمات یکجا کرنے کی درخواست منظور کرلی جبکہ مقدمات کے اخراج کیلئے حافظ سعید کی درخواستیں ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کرلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پروفیسر حافظ محمد سعید، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، پروفیسر ظفر اقبال اور محمد اشرف کے خلاف مقدمات کی سماعت کے دوران 6 مزید گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے۔گزشتہ روز چھ گھنٹے سے زائد کیس کی سماعت جاری رہی اور تفتیشی افسران سمیت مختلف محکموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے سی ٹی ڈی لاہور کی طرف سے درج مقدمات کے حوالے سے اپنے بیانات ریکارڈ کرائے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 1 کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس کی سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی ہے۔حافظ محمد سعید و دیگر رہنماؤں کے خلاف دو مقدمات کی سماعت کے دوران گواہوں کے بیانات ریکارڈ اور جرح مکمل ہو چکی ہے جبکہ چار مقدمات کا ٹرائل جاری ہے۔دریں اثنا عدالت نے تمام مقدمات کو یکجا کرنے کی حافظ سعید کی درخواست منظور کر لی۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے حافظ محمد سعید کے خلاف درج مقدمات کے اخراج کے لیے درخواستیں سماعت کے لیے مقررکر دیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 18 فروری کو کیس کی سماعت کرے گا ۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ حکومت نے امریکہ اور بھارت کے دبا ئومیںآکر جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات درج کیے، استدعا ہے کہ عدالت جھوٹ پر مبنی درج ایف آئی آرز کو فوری خارج کرنے کا حکم دے ۔