عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے حالیہ پیشرفت قابل فخر ہے: راجہ فاروق حیدر
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر نے کہا ہے کہ ہمارے بزرگوں نے عقیدہ ختم نبوتؐ کے تحفظ کے لئے 1973ء میں جس سفر کا آغاز کیا تھا اس سلسلے میں حالیہ فیصلہ کن پیشرفت آزاد کشمیر اسمبلی و کونسل اور ہماری حکومت سمیت حافظ احمد رضا قادری‘ پیر علی رضا بخاری اور راجہ محمد صدیق کے لئے قابل فخر ہے‘ 1973ء میں مجاہد اول سردار عبد القیوم کے دور صدارت میں کلین شیو رکن اسمبلی میجر (ر) محمد ایوب خان نے مدینہ منورہ میں کئے جانے والے ارادے کے بعد قانون ساز اسمبلی میں تحریک پیش کی تھی جسے تمام تر دباؤ کے باوجود کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے میری والدہ اور چچا نے بھی ووٹ دئیے تھے۔ وہ اتوار کی سہ پہر یہاں جامع رضویہ ضیاء العلوم سٹیلائٹ ٹاؤن میں رئیس الجامعہ شیخ الحدیث پیر سید حسین الدین شاہ کی زیر صدارت منعقدہ استقبالیہ اجتماع سے خطاب کر رہے تھے جس میں آزاد کشمیر کے سابق وزیر اور قانون ساز اسمبلی کے ممبر حافظ محمد احمد رضا قادری نے بھی خطاب کیا جبکہ آزاد جموں و کشمیر زکوٰۃ کونسل کے چیئرمین پیر محمد سلیم چشتی نے بھی شرکت کی۔ قبل ازیں راجہ فاروق حیدر کا جامع رضویہ میں آمد پر علماء کرام‘ اساتذہ اور طلباء نے پرتپاک استقبال کیا۔ سید حسین الدین شاہ نے کہا کہ حکمرانوں کا استقبال ہمارا وطیرہ نہیں ہے لیکن راجہ فاروق حیدر کی قیادت میں آزاد کشمیر کی حکومت اسمبلی اور کونسل نے قادیانیت کے سدباب کے لئے جو اہم آئینی اقدامات کئے ہیں اس پر جس قدر تعریف کی جائے کم ہے‘ آزاد کشمیر کے آئین میں 12 ویں ترمیم سے قادیانیت کی فتنہ پردازی کا راستہ روکنے میں بڑی مدد ملے گی۔