بہادر اور بلند آواز عاصمہ جہانگیر کو کھو دیا: بی بی سی
لاہور(بی بی سی ) سوشل میڈیا پر عاصمہ جہانگیر کی موت پر افسوس اور تعزیت کا سلسلہ جاری ہے اور دنیا بھر سے لوگ اس سلسلے میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔بی بی سی نے عاصمہ جہانگیر کی موت کو پاکستان کیلئے دکھی دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے بہادر اور بلند آواز عاصمہ جہانگیر کو کھودیا۔ بالی وڈ کے مشہور ہدایت کار مہیش بھٹ نے ٹویٹ کی ’’ایک غیر معمولی خاتون جو معمولی لوگوں کیلئے لڑتی رہیں۔ عاصمہ جی میں وہ ہمت اور جرأت تھی کہ وہ ایک منصفانہ زندگی کیلئے لڑتی رہیں۔ ہماری زندگیوں کو چھونے کیلئیشکریہ‘‘۔ ملالہ یوسفزئی کے والد ضیاء الدین یوسفزئی نے ٹوئٹر پر عاصمہ جہانگیر کو ’’انسانی حقوق کی علامت، جمہوریت کی چیمپئن، بے آوازوں کی سب سے بلند آواز، سب سے بہادر عاصمہ جہانگیر‘‘۔ اس دوران عاصمہ جہانگیر کی آخری ٹویٹ بھی شیئر کی جا رہی ہے جس میں انہوں نے نہال ہاشمی کیس کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ پیپلز پارٹی کی رہنما ناز بلوچ نے لکھا: ’’یہ پاکستان کیلئے دکھی دن ہے کہ اس دن اس نے بہادر اور بلند آواز عاصمہ جہانگیر کو کھو دیا‘‘۔ اداکارہ ماہرہ خان نے عاصمہ جہانگیر اور قاضی واجد کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا’’پاکستان کیلئے دکھی دن کہ آج اس نے عظیم فنکار اور ایک بے خوف کارکن کو کھو دیا۔ وہ اپنے کام میں ہمیشہ زندہ رہیں گے‘‘۔ جنوبی ایشیائی تعاون کی تنظیم سارک کے اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ’’آپ ہمیشہ ہمارے دل و دماغ میں رہیں گی۔ آپ جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کیلئے تحریک رہیں گی‘‘۔ عاصمہ جہانگیر نے ملاؤں، فوج، ججوں، سیاستدانوں، اور ہر طاقتور پر سوال اٹھایا اور پسے ہوئوں کا دفاع کیا۔ انہوں نے دھمکیوں اور حملوں کا سامنا کیا اور کبھی نہیں گھبرائیں، وہ بڑی ہیرو تھیں، ہمیں اب ایک خلا کا سامنا کرنا ہو گا۔ فیس بک پر بھی متعدد لوگ عاصمہ جہانگیر کے بارے میں خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ مصنف خضر حیات نے لکھا’’اس میں کوئی شک نہیں کہ آج بڑے بڑے حادثوں کا دن ہے۔ پہلے قاضی واجد اور پھر عاصمہ جہانگیر، وقت بھی کس قدر ظالم شے کا نام ہے، بلا تفریق سب میں موت تقسیم کرتا جاتا ہے‘‘۔ انسانی حقوق کی کارکن ماروی سرمد نے لکھا ’’آج نہ صرف پاکستان بلکہ تمام جنوبی ایشیا عاصمہ جہانگیر کو روئے گا۔ یہ صرف پاکستان کا نقصان نہیں ہے بلکہ انہوں نے تمام دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا تھا‘‘۔
بی بی سی