کراچی لٹریچر فیسٹول علم و ادب کے فروغ موثر کردار ادا کر رہا ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی لٹریچر فیسٹول اب کراچی کی پہچان بنتا جا رہا ہے شہر میں علم و ادب اور تہذیب و ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے کراچی لیٹریچر فیسٹول موثر کردار ادا کر رہا ہے‘ اس فیسٹول سے شہریوں میں کتب بینی کا شوق پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ انہیں مختلف ممالک کے ادیبوں‘ شاعروں اور دانشوروں سے ایک ہی پلیٹ فارم پر ملنے کے مواقع میسر آرہے ہیں‘ علمی و ادبی رجحانات ‘مباحثے اور مکالمے کی ر وایات کی ترویج ہونا معاشرے کو مستحکم کرتا ہے یہ بات میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے کراچی لیٹریچر فیسٹیول کے مندوبین کے اعزاز میں منعقد کئے گئے ظہرانے سے سینیٹر نسرین جلیل نے خطاب کرتے ہوئے کہی‘ اس موقع پر آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی سربراہ امینہ سید‘ معروف ڈرامہ نگار اصغر ندیم سید‘ ممتاز دانشورجبار‘ شکیل عادل زادہ‘ مجاہد بریلوی‘ ڈاکٹر فاطمہ حسن‘ شاہدہ حسن ‘ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد صدیقی‘جمیل راجو‘ عقیل عباس جعفری‘ میونسپل کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس‘ سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم‘ ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ علی حسن ساجد اور پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک سے ادبیوں‘ شاعروں‘ فنکاروں اور معززین شہر نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ مختلف ملکوں کے سفارت کار بھی ظہرانے میں شریک ہوئے‘ سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ کراچی میں بہار کی ہوا کے جھوکے کی مانند ہوتا ہے جس کی خوشبو سے سارا شہر مہک جاتا ہے‘ کراچی میں ہر سال انٹرنیشنل بک فیئر‘ کراچی لیٹر یچر فیسٹیول‘ عالمی اردو کانفرنس‘ انٹرنیشنل میڈیا کانفرنس‘ انٹرنیشنل میوزک کانفرنس اور عالمی سطح کے پروگراموں کا انعقاد دراصل اس شہر کی عالمی سطح پر پذیرائی اور مقبولیت کا باعث ہے ان سے نہ صرف اس شہر کا بلکہ پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھر میں بہتر ہوتا ہے۔