جمہورہت صرف انتخابات کرانے کا نام نہیں برداشت مساوات اور قانون کا تسلسل بھی ہونا چاہیئے ۔ چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری
افتخارمحمد چودھری لاہورمیں سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے زیراہتمام انصاف کی فراہمی اور درپیش مسائل کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کررہے تھے ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اسلام میں انصاف کی فراہمی بنیادی حق قراردیا گیا ہے تاہم انصاف کے لیے ججوں کو مشکل فیصلے کرنا ہونگے انصاف کی فراہمی صرف عدلیہ کا کام نہیں اس سلسلے میں ریاست کے ہر ستون کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں امن، جمہوریت اورخوشحالی کے لیے کوشاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں یہ ثابت ہوا ہے کہ کرپشن ایک عالمی مسئلہ ہے جبکہ پاکستانی عدالتی نظام کرپشن کے خاتمے کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہا ہے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے قومی مفاد میں کئی مقدمات نمٹائے ہیں جبکہ بارعدالتی نظام کا اہم ستون ہوتا ہے اسے ملک میں عدالتی نظام کی بہتری کے لیے اپنا کردارادا کرنا چاہیئے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے وکلا کو ہمیشہ سے انصاف کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وکلا تحریک کےبعد عدلیہ کو مقام حاصل ہوچکا ہے، انہوں نے اس بات کا عزم کیا کہ ملک میں عدالتی نظام کو بہتربنایا جائے گا اورعوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ انصاف کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ سیمینارمیں سپریم کورٹ کے جسٹس تصدق حسین جیلانی، جسٹس شاکراللہ جان، جسٹس ناصر،جسٹس ثاقب نثار، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اعجاز چوہدری صوبائی بار کے سربراہان سمیت وکلا کی کثیر تعداد نےشرکت کی ۔