لاہور(نیوز رپورٹر) شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر نے کینسر کے مریضوں کی جامع دیکھ بھال اور علاج فراہم کرنے کے 30 سال مکمل کر لیے۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا قطع نظر اس کے کہ مریض علاج کروانے کی استطاعت رکھتا ہے یا نہیں۔ اس 30 سالہ سفر کی تکمیل کی خوشی میں ہسپتال ایک مہم کا آغاز کر رہا ہے۔ ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے پاکستان میں کینسر کو ناامیدی کی علامت اور تقریباً یقینی موت سمجھا جاتا تھا۔ ان حالات میں شوکت خانم کینسر ہسپتال امید کی پہلی کرن بن کر ابھرا۔ 1994 میں ایک ہی چھت کے نیچے کینسر کی تمام تشخیصی اور علاج کی سہولیات کے ساتھ یہ ہسپتال پاکستان کے پہلے جامع کینسر ہسپتال کے طور پر قائم کیا گیا۔