فہم و فراست میں پاکستانیوں کا جواب نہیں۔ جو اللہ رب العزت کی عطا ہے اور جس کا سکول، کالج کی تعلیم سے شاید ہی کوئی تعلق ہو۔ 2014ء میں عمران خان اور قادری صاحب جیسی طلسماتی شخصیات نے بینڈ باجے کے ساتھ اسلام آباد پر چرھائی کی تھی۔ 126 دن تک ہر روز ایک نیا تماشہ لگتا رہا۔کلچرل شوز ہوئے، سڑکیں بند ہوئیں، قبریں کھدیں اور زندوں کی کفن پوشی بھی ہوئی۔ مگر جب پتہ بھی نہ ہلا تو ایک اندوہناک سانحہ کی آڑ لیکر سبھی بے نیل و مرام ڈی چوک خالی کر گئے تھے۔ عقلمند دوسروں کی غلطیوں سے سیکھتے ہیں‘ مگر دانا وبینا ہونے کے باوجود ٹھیک پانچ برس بعد عزت مآب مولانا نے پھرسے وہ غلطی دہرا دی اور یہ بھی نہ سوچا کہ جب نور نظر کو کچھ نہ ملا تو آشوب چشم چہ معنے دارد ؟
رہا یہ سوال کہ یہ مہمات ناکام کیوں ہوئیںِ؟ جواب بے حد ساداہے کہ دونوں لیڈرز کے ہمراہی ان کے عشاق تھے۔ عوام الناس ان ہنگاموں سے لاتعلق رہے۔ کیونکہ وہ ’’لیڈرز‘‘ کی نسبت صاحب فراست ہیں اور پاکستان کو تماشہ نہیں، ایک مہذب جمہوری ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
٭…٭…٭
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38