سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ نعیم اللہ کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا ہے۔ نیب کے مستعفی پراسیکیوٹر عمران شفیق کے بعد نئے پروسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوگئے۔ گواہ نے بتایا کہ اکانٹ کھولتے وقت فارم پر اسحاق ڈار کے دستخط ایک جیسے نہیں تھے۔سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے کی۔ نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق کے مستعفی ہونے کے بعد نیب کی جانب سے نئے پروسیکیوٹر افضل قریشی عدالت میں پیش ہوئے۔استغاثہ کے گواہ بینک افسر نعیم اللہ نے عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ گواہ نعیم اللہ نے عدالت کو بتایا کہ اکانٹ اوپننگ فارم پر اسحاق ڈار کے دستخط آپس میں مطابقت نہیں رکھتے تھے اور اکاونٹ اوپننگ فارم پر ایڈریس بھی غلط لکھا ہوا تھا۔وکیل صفائی کی جانب سے گواہ نعیم اللہ پر جرح مکمل ہونے پر کیس کی سماعت 19 دسمبرتک ملتوی کردی گئی۔اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق ڈار کی درخواست پر بدھ کو بھی سماعت نہ ہوسکی۔ تبسم اسحاق ڈار نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ قرق کی گئی جائیداد اسحاق ڈار کے بجائے ان کے نام پر ہے.
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024