انسداد پو لیو مہم …ایک تجو یز
مکر می : سا ل کی آ خری انسداد پو لیو مہم10 دسمبر2018 کو شر وع ہو چکی ہے،اس طر ح کی مہم گذ شتہ کئی عشروں سے جا ری ہے جس میں نہ صرف سیا سی رہنما ء، زعما ء بلکہ حکو متی افسران بھی اپنے ہا تھو ں سے بچو ں کو ویکسین کے قطرے پلا نے کی سعادت حا صل کر تے ہیں۔شہروں،قصبو ں اور دیہات میں لیڈ ی ہیلتھ ور کر ز گھر گھر جا کر بچو ں کو اینٹی پو لیو ویکسین پلا نے کا فر یضہ سر انجا م دیتی ہیں بظا ہر یہ آسان کا م نہیںکیو نکہ آ ئے دن مختلف جگہوں پر پو لیو ٹیم سے لو گو ںکی مزاحمت اور تشد د کی خبر یں آ تی ر ہتی ہیں،سچ تو یہ ہے کہ ایسی ٹیمیں جا ن کا خطرہ مو ل لے کر قومی فر یضہ انجا م دے رہی ہیں،اگر چہ سیکور ٹی گار ڈز بھی اب ٹیمو ں کے ہمراہ نظر آ تے ہیںلیکن پھر بھی انصا ف کا تقا ضہ یہی ہے کہ متذ کرہ ڈ یو ٹی سر انجام د ینے والی لیڈ ی ہیلتھ و ر کر ز کو نہ صرف سر کا ری طور پر ہیلتھ انشو ر نس کی سہو لت دی جا نی چا ہیے بلکہ ماہ بماہ انکی تنخو اہ کے ساتھ ر سک الائونس کی مد میںمنا سب اضا فی رقم کی فر اہمی بھی ضروری قرار دی جا نی چا ہیے۔ و فا قی وزرات قومی صحت کو اس تجو یز پر ہمدردانہ غور کی ضرورت ہے۔
(م ش ضیاء ،علی پو ر فراش،اسلام آباد)