ایم کیو ایم جنوبی افریقہ نیٹ ورک کے 2ملزم گرفتار، دستی بم، راکت لانچر ، بھاری اسلحہ برآمد
کراچی ( کرائم رپو رٹر)پاکستان رینجرز( سندھ) نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کامیاب آپریشن کے دوران سیکٹر10 نارتھ کراچی کے علاقے سے ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کے دو ملزمان مستقیم اور مقیم کو گرفتار کیا۔ گرفتار ملزمان کی نشاند ہی پر مکان نمبر R-369 بلاک 8 محلہ عزیز آباد فیڈرل بی ایریا کراچی وسطی میں چھاپہ مار کر اسلحہ، ایمونیشن اور بارودی مواد کا ایک بڑا ذخیرہ بر آمد کیا گیا جسے انتہائی مہارت کے ساتھ مکان کے اندر چھپا یا گیاتھا۔ بر آمد کیے گئے اسلحے، ایمونیشن اور بارودی موادمیں195 عدد رائفل گرنیڈ ،98 عدد40 ایم ایم گرینیڈ،52 عدد ہینڈ گرینیڈ،13 عددایلیومنیٹنگ گرینیڈ،90 عدد آوان بم،11 عدد راکٹ RPG-7 ،49 عدد سیفٹی فیوز170 ڈیٹو نیٹرز،17 کلو گرام پلاسٹک ایکسپلوزیو،2 عدد RPG-7،1 عدد گرنیڈ لانچر40 ایم ایم،2 عدد ایم پی فائیو،6 عدد ایم جی،5 عدد ایل ایم جی،1 عدد ایچ ایم جی،2 عدد ڈریگانر اسنائپرز،4 عدد ایس ایم جیز،1 عدد 222 بور رائفل،1 عدد پوائنٹ 22 بور رائفل،6 عدد 7 ایم ایم رائفل،2 عدد G-3 رائفل،2 عدد 30 بور پسٹل،4 عدد انڈر بیرل ایس ایم جی گرنیڈلانچرز ،1 عدد این وی جی،1 عدد 17AGS ،ا عدد ٹیلی سکوپ سائیٹ ،4 عدد سائیلنسر،13 عدد سپئیربٹ اسٹاکس ایس ایم جی،107 عدد مختلف اقسام کے میگزینز،17160 عدد راؤنڈز ایس ایم جی100 عدد راؤنڈز G-3،3770 عددراؤنڈز 222 بور رائفل،332 عدد 7راؤنڈز ایم ایم رائفل،21820 عدد راؤنڈز ایل ایم جی،380 عدد راؤنڈز 8 ایم ایم رائفل،10 عدد ٹرپ فلئیرابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ مارچ 2015 میں ایم کیو ایم کے مرکز 90 پر رینجرز کے چھاپے کے بعد وہ کراچی کے مختلف علاقوں میں روپوش ہو گئے تھے اور مسلسل ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کے ساتھ رابطے میں تھے۔ ملزم مستقیم نے مزید انکشاف کیا ہے کہ 1992 میں وہ بھارت فرار ہو کر جاوید لنگڑا کے ساتھ رہائش پذ یر رہا۔ بعد ازاں ملزم مستقیم1993 میں پاکستان واپس آکر تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہو گیاتھااس کے علاوہ ملزم مستقیم ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ کے شجاع الدین عرف بوبی کے ساتھ بھی رابطے میں تھا۔ دونوں ملزمان کو مختلف سیاسی رہنماؤں کی ریکی اور ٹارگٹ کلنگ کا ذمہ بھی دیا گیاتھا جس کی منصوبہ بندی ملزمان کر رہے تھے۔ گرفتار ملزمان کو ایم کیو ایم ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کی جانب سے کسی بھی دہشتگردی کی کاروائی کے لیے ہر وقت تیار رہنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔ ملزمان کی نشاندہی پر بر آمد ہونے والے اسلحے، ایمونیشن اور بارودی مواد کی تعداد اور مقدار اتنی زیادہ ہے جسے استعمال کر کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ایک لمبی لڑائی کو جاری رکھا جاسکتا تھا۔آپریشن کی کامیاب تکمیل پرڈی جی رینجرز (سندھ) میجر جنرل محمد سعید نے بر آمد کیے گئے اسلحے ، ایمونیشن اور بارودی مواد کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے آپریشن میں حصہ لینے والے آفیسرز اور جوانوں سے ملاقات کی اور انہیں اس کامیاب آپریشن پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان رینجرز (سندھ) دہشتگردوں کی سرکوبی اور قیام امن کے لیے کوئی بھی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔گرفتار ملزمان کو بمعہ اسلحہ ، ایمونیشن اور بارودی مواد قانونی چارہ جوئی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔